*بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ*
يا شافی ''ینفع باذن اللہ تعالی'' يا کافی
مزید رابطہ کیلئے مطب طب اسلامی حکیم محترم مبشر حیسن 03149511192 یا اس واٹس اپ نمبر03318389360 پررابطہ کریں- شکریہ
ہمارا مقصد انسانیت کی خدمت اور انکی صحت و سلامتی اور تندرستی
کیلئے آئمہ رضوان اللہ کے بتائے گئے علاج اور طب اسلامی و اہلبیت علیہ السلام کے ماہرین کی نگرانی میں
بوئے علاج سے استفادہ کرنا ہے اور آگاہی دینا مقصود ہے
آئمہ رضوان اللہ اور اصحاب رسول کریم خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کی بتائے گئی تعلیم کو اپنی
الحمد لله والصلاة والسلام على رسول الله وعلى آله وصحبه، أما بعد
(1) دل کی بیماری
(2) پھیپھڑوں کی بیماری
ان دو بیماریوں میں یہ ہو جاتا یے کہ پھیپھڑوں میں پانی بھر جاتا ہے اسی طرح
قلب کے اطراف میں یعنی دل کے اطراف میں جو ایک نارمل پانی ہوتا ہے جسکو Pericardial effusion
کہتے ہیں یہ پانی دل کی ضرورت ہوتی ہے دل نارمل حرکت کرتا ہے اسکے لۓ اس پانی کا ہونا
ضروری یے لیکن یہ پانی اپنی خاص مقدار سے بڑھ جاتا ہے اس حالت یا اس پانی کے بڑھ
جانے کو خشک کرنا اور نارمل حالت پر لانا ضروری ہے .
یہ ایک بیماری ہے دل کے اطراف پانی بھرجانا اور دوسری ہے پھیپھڑون میں پانی
بھرجانا ہے اس میں بھی یہ ہوتا ہے کہ پھیپھڑوں میں ایک خاص مقدار میں تری اور
رتوبت کی ضرورت ہے . اگر یہ تری اور رتوبت کسی انفیکشن کی وجہ سے مثال کے طور ٹی بی
یا دوسرے جو امراض , تنگی نفس ,آستما یا جتنی بھی بیماریاں ہیں انکی وجہ سے یہ پانی
اپنی خاص مقدار سے پھیپھڑوں میں بڑھ جائے تو اسکو خشک کرنا ضروری ہوتا ہے
ان مندرجہ بالا دونوں بیماریوں جو دوا
روائی دوا نہیں ہے یہ اجتہادی دوائیوں میں سے
دوا یے
داروئی گزنا جس کی ترکیب میں شامل ہیں
(1) ابھل جس کو ہندی میں سنوبر کا درخت ہے اسکے جو تنے ہوتے ہیں اسکا ایک پیمانہ
(2) اسی طرح جس کو گزانہ کہتے ہیں جو شوگر میں بھی استعمال کیا جس کو اردو میں
بچھوں بوٹی کے پتے ایک ایک پیمانہ
یہ دونوں ابھل اور بچھوں بوٹی کے پتے ایک ایک پیمانہ فرض کریں ایک کا 50/گرام
تو دوسری چیز کا بھی 50/ گرام
دونوں کو پیس کر آپس میں ملائیں اور دونون کو پیسین تو یہ دوائی پاؤڈر کی شکل
میں بن جائے گی اسکو داروئی گزنا کہتے ہیں اسکے دیگر فارسی میں نام بھی ہیں اس کی
ضرورت نہیں ہے
یہ داروئی گزنا
اسکا استعمال کا طریقہ صبح ناشتہ سے پہلے اور رات کو سوتے وقت ایک چھوٹا چمچ
مریض کھلائیں.
اس دوا پر استاد نے مزید کہا کہ یہ جو ابھل ہے اس دوا میں مذکور یا شامل ہے تو
ابھل جو ہے یہ بہت زیادہ قوی اور مضبوط چیز ہے ان خواتین کیلۓ جن خواتین کو ماہواری
نہیں ہوتی اس میں رکاوٹ ہے یہ دوا ابھل جس کے دانے ہیں وہ خواتین کو کھلایا جائے
جو خون /ماہوار کھل جاتی یے
اس دوائی گزنا میں آیک پیمانہ ابھل اور ایک پیمانہ بچھوں بوٹی کا استعمال کیا گیا یے ممکن ہے یہ دوا مریض کو دے دیں اگر خاتون ہے تو
اسکی ماہواری شروع ہوجائے اور اگر مرد کو دوائ جایے تو اسکو بلیڈنگ کا مسئلا ہو
سکتا ہے تو میرا خیال ہے جن مریضوں کے پھیپھروں یا دل کے اطرف پانی زیادتی کا مسئل
ہے تو بچھوں بوٹی کا پاؤڈر بنا کر اسکا ایک چھوٹ چمچ صبح نہار منہ اور ایک چھوٹا
چمچ رات کو سوتے وقت استعمال کرائیں یہ میرا اپنا نظریہ یے اس میں کسی استاد اور
مطب کی رہنمائی نہیں ہے
مگر مطب اس نسخے کی حساسیت اور اسکا مزاج ہے اس مین جو چیزیں استعمال ہوئی یا
اسکا تعثیر ہے کم یا زیادہ ہے اسکو مدنظر رکھ کر اس میں تبدیلی مطب کر سکتا ہے یہ
میری رائے تھی باقی آپ بھی سوچیں اور توجہ
فرمائیں.
-----------
طب اسلامی میں ایک اور دوا ہے اگیر
ترکی دوسرا نام یے داروئی طحال ہے
طحال اصل میں تلی کو کہتے ہیں جو کہ انسان کے جسم میں چھوٹ سا گوشت یا پتے کی
طرح جگر کے رنگ کی طرح گوشت کا ٹکرا ہوتا ہے یہ تلی یا طحال انگریزی میں Spleen کہتے ہیں "تلی ایک چھوٹا عضو ہے جو خون کو ذخیرہ اور فلٹر کرتا ہے۔
مدافعتی نظام کے حصے کے طور پر، یہ خون کے خلیات بھی بناتا ہے جو آپ کو انفیکشن سے
بچاتا ہے"
یہ دوائی جتنی بھی تلی یا طحال کی بیماریاں ہیں اسکے لئے داروئی طحال کے نام
سے دوا ہے . بعض دفعہ انسان کے جسم خون کا مقدار بڑھ جاتا یے بعض دفعہ خون اس سے
خونریزی ہوتی یے بعض دفعہ تلی /طحال بڑھ جاتا ہے ان تمام امرض کیلۓ یہ اگیر ترکی*
دوسرا نام یے داروئی طحال دوا مفید یے .
اس کی جو ترکیبات میں جو چیزیں استعمال ہوتی ہیں
(1) پہلی چیز اگیر ترکی ہے ایک پیمانہ (دوسرا نام بج ہے طبی زبان میں سوسن صغیر بھی
کہتے ہیں
(2) اسارون یا تگر بوٹی ایک پیمانہ
(3) ارسا /زمبک پتے ایک پیمانہ
(4) پہاڑی گندانہ /ترے کی بوٹی ایک پیمانہ
(5) کلونجی ایک پیمانہ
(6) تمام مقدار کے ہم.وزن/ برابر شھد ملائین 5/چیزوں کا 500/گرام ہے شھد بھی 500
ملانا ہے اور معجون کی شکل میم دوا بن جائے.
اگر صاف چیزیں ہوں تو وزن فکس کرکے تمام چیزیں پیسین (کلونجی کے علاوہ ) اور شھد ملاکر معجون شکل میں
دوا تیار کریں
اسکے استعمال کا طریقہ یہ کہ دو چھوٹے چمچ رات کو سوتے وقت مریض کو کھلائیں .
عمر کے لحاظ جو چھوٹے ہوتے ہیں جتنی عمر اسکے حساب سے مقدار کم کرنا یے 5. سال
کے بچے کم مقدار میں دوا تجویز کریں اگر زیادہ دیں گے تو اسکا معدہ نابود ہوجاۓ
گا. چھوٹے بچوں کیلۓ ایک.دو دانہ گندم کے برابر تجویز کریں ممکن ہے اسکے علاج میں
وقت زیادہ لے لیکن اچھی دوا زیادہ دینے یا تجویز کرنے سے کچھ سائیڈ افیکٹ ہوجائیں
. اس سے بچنے کیلۓ دوا کی مقدار اور تجویز میں بہت احتیاط کرنے کی ضرورت ہے
اسکے علاوہ ایک اور دوا ہے
جو لوگ اسکین کی بیماریوں میں مبتلا ہیں
. اسکین کی بیماریاں ہیں اسکے لئے بہت آسان چیز جو یے یا جن لوگوں کو جگر سرطان یا
کینسر ہوگیا ہے یا جگر کی جو بیماریاں ہیں
اسکے لئے ایک بہترین چیز ہے
انجیر کے شیرہ سے یہ مراد نہیں کہ اسکو ابال کر نکالا جائے یہ نہیں
انجیر کا دانہ درخت /پودے سے جب کاٹتے
ہیں تو سفید پانی نکلتا ہے یا انجیر کے درخت کا پتہ جب توڑیں یا کاٹیں تو ایک دو
قسم کا سفید شیرہ یا سفید قسم کا پانی نکل آئے تو اسکو انجیر کا شیرہ/کہتے ہیں
اسکے تین یا چار قطرے پتوں سے جمع کریں اسکو آدھے کپ پانی میں چند قطرے ڈالیں
اور ملائیں اور پیا جائے یہ بہت مفید ہے.
اسی طرح انسان کے جسم میں جگر کہ جگھ ہے دائین سائیڈ کی طرف سینے کے نیچے جگر
کی جگھ چند قطرے انجیر کا شیرہ ہاتھ پر لگا کر جگر کی جگھ مالش کریں تو یہ دو طریقہ
کا علاج ہےانکو لوگوں کیلۓ جن لوگوں کو جگر کی بیماریان لاحق ہوں اس جگر کی بیماریوں
میں بہت ساری بیماریاں آتی ہیں
(1) فیٹی جگر کی بیماری
گریڈ 1+2 +3+4 اور مزید
(2) سرطان کبد
(3) سیروز کبد اور جتنی بھی جگر کے
ساتھ ملحقہ بیماریاں ہیں ان تمام بیماریوں میں انجیر کا سفید شیرہ استمعال کرنا مفید
چیز ہے
اور اسی طرح جگر کے امراض کیلۓ دوسری چیز جو ہے وہ سیب کے اندر والے بیج ہیں
اسکا استعمال کرنا بھی مفید ہے اسی طرح نیم گرم پانی کا استعمال کرنا بھی مفید ہے
کاسنی کا عرق ہے اسی طرح کاسنی کا
کہوہ ہے اور خود کاسنی کا کھانا کاسنی کے پتوں کا کھانا بھی مفید ہے
طب اسلامی میں ایک دوا ہے داروئی كيس
الصفراء اور ایک بیماری کیلۓ ہے اسکا نام ہے
داروئی كيس الصفراء ( Gallbladder) یا بیماریاں ہیں لیکن معروف جو بیماری ہے وہ پتے کی
پتھری کی بیماری کیلۓ ایک دوا ہے پتی کی جو بیماریان ہیں وہ مختلف قسم کی بیماریاں
ہیں مگر معروف جو بیماری ہے وہ پتے کی پتھری کی بیماری ہے اور اسکی طرح
پولپس کی بیماری ہے اسکا مطلب یہ کہ پتے کے ساتھ اور پتے کے اندر چھوٹے
چھوٹے ٹیومر ہوتے ہیں ممکن ہے کہ وہ ٹیومر سرطانی ہو یا نا ہو یہ چھوٹے چھوٹے ٹیومر
ہوتے ہیں جس کی وجہ پتے کی اندرونی طور پر بلاکیج پیدا ہوجاتی ہے یہ دو قسم کی بیماریاں
(1) پتے کی پتھری اور (2) پولپس کی بیماری کیلۓ جو نسخہ اور ترکیب دوا ہے
(1) سنا مکی ایک پیمانہ
(2) گل سرخ /گلاب کے پھول کی پتیان ایک پیمانہ
(3) قسط ایک پیمانہ
( سکے بارے میں پہلے دروس میں بتاچکے ہیں )
(4) کالی ھڑ ایک پیمانہ
(5) زرد ھڑ ایک پیمانہ
(6) کابلی ھڑ ایک پیمانہ
مندرجہ بالا سب چیزوں کا پاؤڈر بنائیں
اسکا استعمال ناشتے سے پہلے ایک چھوٹا چمچ
کھانا ہے
یہ مفید دوا ہے پولپس اور پتے کی پتھری کے امراض کیلۓ
اور فرض کریں ان چیزوں میں نسخہ میں شامل چیزوں میں فرض کریں کچھ چیزیں ہیں
اور کچھ نہیں ہیں تو یہ بھی ممکن ہے یہی
قسط کا پاؤڈر سنا مکی کے کہوہ میں استعمال کر سکتے ہیں یا جو بھی چیز موجود ہوں ان چیزون کا استعمال کیا جا سکتا ہے
پولپس اور پتے کی پتھری کیلۓ
اسکے علاوہ ایک اور دوا ہے جو پتے کے پتھری کیلۓ مفید ہے وہ ہے
سقُمونیا اسکا پہلے بھی ذکر کر چکے ہیں جو جامعہ امام رضا علیہ السلام کے ساتھ
اسکا استعمال کیا جاتا ہے وہ بھی یے اسکا
(سقمونیا) زیادہ استعمال کرنا مفید نہیں یے 2 گرام سے زیادہ درست نہیں ہے 2 گرام کے برابر سقمونیا کو پیس کر ایک گلاس
پانی میں ڈال کر اسمیں جامعہ امام رضا ایک عدد ملاکر رات کو سوتے وقت کم سے کم 5
رات اسکا استعمال کرنا ہے اسکے استعمال زیادہ امکان ہے پتے پتھری پگھل جائے اور کسی
طریقہ پتے کی پتھری باہر نکل آئے یا جائے.
سقمونیا بوٹی جسے محمودہ بھی کہا جاتا ہے ،اسکی جڑوں کو شگاف دینے سے ایک رال
دار گوند نکلتا ہے۔ یہی رال دار گوند بازار میں سقمونیا کے نام سے ملتا ہے