وزیر اعظم پاکستان ٬ وفاقی وزیر پاکستان ریلوے محمد حنیف عباسی٬ چیئرمین پاکستان ریلوے٬ جنرل مینیجر پاکستان ریلوے لاہور اور تمام ڈویزنل سپرنٹینڈنٹ پاکستان ریلوے اور دیگر اعلئ افسران سے مطالبا کرتے ہیں کہ پاکستان ریلوے اس وقت خسارے میں نہیں ہے اور بہتر آمدن کی بچت میں ہے مگر ریٹائرڈ اور فوتی ملازمین کی کمیوٹیشن / گریجوئٹی اور دیگر ادائگی سال 2022 سے بند کیوں ہیں اور ادائگیاں کیوں نہیں ہورہی ہے؟
پاکستان ریلوے کے ریٹائرڈ ملازمین کی ادائگیاں ناہونے کی وجہ سے ریٹائرڈ ملازمین اور فوتی ملازمین کے ورثا میں سخت بیچینی ہے ہم اپیل کرتے ہیں کہ جلد ادائگی کے احکامات دئے جائیں - ادائگیوں کا اختیار پہلے کی طرح جنرل مینیجر پاکستان ریلوے لاہور کو جلد دیا جائے اور ملازمین کی بقایہ جات حق ہے کوئی خیرات نہیں -
ایک طرف ریٹائرڈ اور فوتی ملازمین کو مالی بحران میں دھکیلا گیا ہے اور ادائگیاں وقت پر نا کرنے سے مہنگائی اور روپپہ کی گراوٹ سے ملازمین نا اپنا گھر بنا سکے اور نا خرید کر سکے جو گھر سال 2022 میں خریدا یا بنایا جاتا اس پر اس وقت تین گنا زیادہ اخراجات لگے ہیں یہ ملازمین کے ساتھ بڑی ناانصافی ہے-
انشاءالله اس معاملہ پر تفصیلی خط لکھا جائے گا اور ملازمین کی نمائندگان اور ریلوے کی تنطیمی ارکان سے مزید تفصیل حاصل کررہے ہیں
ایپکا پاکستان (شھید ساقی) [www.apcapk.com](https://www.apcapk.com)
No comments:
Post a Comment