سویق گندم اور سویق جو میں جن نقاط کی طرف توجہ
دینے کی ضرورت ہے اس کو کس طرح بنایا جائے
اور اس میں کیا لازم ہے اور کیسے بنایا جائے اس میں توجہ دینے بہت ضرورت ہے
پہلی
بات ہے کہ سویق گندم اور سویق جو میں کون کون سی چیزیں استمعال ہوتی ہیں
سویق
گندم اور سویق جو میں دو چیزیں استمعال
ہوتی ہیں
1)
گندم کا جو دانا ھوتا ہے یا جو کا جو دانا ہے اس کا آٹا ہے یعنی گندم اور جو کے
دانے کو پیس کر اسکا جو آٹا ہے
2)
دوسرا یہ جو سویق کا حصہ ہے اسکو فارسی میں ثبوس کہتے ہیں اور اردو میں اسکو ہم
بوسہ کہتے ہیں انگلش میں اسکو Bran
کہتے ہیں ۔ یہ کیا چیز ہوتی ہے
اپ
لوگوں نے گندم کےخوشے کو دیکھا ہوگا کہ ایک
گندم کے خوشے میں گندم کے 50 دانے ہوتے ہیں
اسکو سنگ یا سٹہ بھی کہتے ہیں ۔ دانے کے اوپر والے حصہ میں جو چھلکی ہے ہم
اسکو بوسہ / فارسی میں ثبوس یا انگریزی میں
Bran
کہتے ہیں ام اسکو بناکر اور پیس کر ایسا پیشین
جو پاؤڈر آٹے کی طرح ھو جائے
یہ دو
چیزیں ھو گئی ایک گندم کو پیس کر دوسرا بوسہ کو پیس یہ ھو گیا سویق گندم ہو گیا اسی
طرح سویق جو ھوگیا ۔
یہ کیسے
استمعال ھوگا
1) یہ
جو ثبوس ہے اسکے بہت سے فوائد ہیں اس کا ایک بڑا فایدہ قبض کشا ہے انکو لوگوں کیلئے
بہترین جو قبض کا شکار ہیں اور وہ لوگ جو بہت زیادہ موٹے ہیں انکے بہت زیادہ مفید
ہے اور خون کی کمی کیلئے ، کولسٹرول کیلئے ، خون کی چربی کیلئے بڑی آنت کے کینسر کیلئے اور دل کے امراض کیلئے اور خراب ھاضمے کیلئے ، کمزور اعصاب کیلئے اور
جسم کی عمومی کمزوری کیلئے یہ ثںوس فائدے مند ہے اور مفید چیز ہے بس جب ہم نے سویق
گندم یا سویق جو بنانے ھو اس میں ھم اس دو چیزوں کو استمعال کریں گے ۔گندم کا آٹا
اور ثبوس کا آٹا یعنی اسکو پیس کر ۔ یہ کتنے مقدار میں ڈالیں گے فرض کریں آپکو ایک
کلو سویق بنانا ہے تو 500 گرام گندم کا آٹا اور 500 گرام ثبوس کا آٹا یہ دو چیزیں
الگ الگ پیس کر ، اچھا اور بہترین سویق بنانے
کا طریقہ یہ کہ پہلے جو بوسہ پیسہ ہے اسکو کسی طرف کا کڑھائی ، دیگچی ، پتیلے میں
ڈال کر ہلکی آنچ یعنی آرام آرام سے چمچ ہلاتے جائیں کہ جل نہ جائے یا پتیلے یا دیگچی
کے ساتھ چپک نا جائے یعنی بھوننا ہے یا خشک پکانا ہے اس کے اندر کچھ بھی نہیں
ملانا ہے صرف خشک پکانا ہے یہ 500 گرام
بوسے کے پاوڈر کو بنا لیا تو ابھی دوسرے مرحلہ میں 500 گرام گندم یا جو کا
پسے ہوئے آٹے کو پتیلے یا دیگچی میں ہلکی آنچ پر اسی چمچ کے ساتھ ہلانا ہے اور پکانا ہے پکنے کے بعد
دونوں چیزوں کو آپس میں ملانا ہے۔پکہ ہوا بوسہ اور گندم یا جو کو آپس میں ملائیں تو یہ درست اور بہترین
سویق بن گیا یہ جو طریقہ ہے یہ ھمارے شیئہ و اہلبیت کے پیروں کار کا طریقہ ہے اور
لیکن اہلسنت والے سویق کو اس طرح بناتے ہیں کہ وہ گندم اور جو پہلے پکاتے ہیں اور
پستے ہیں ۔ یہ طریقہ پاکستان اور انڈیا میں اس طرح سویق استمعال کرتے ہیں یا دوسرے
ممالک میں اسکو ستو کہتے ہیں سویق کہیں یا نا کہیں مگر طب اہلبیت/ طب اسلامی اور شیئہ مسلک میں سب چیزوں کو الگ الگ پکاتے
اور پھر ملاتے ہیں یہ سویق ہے
اسکے
علاؤہ سویق بناتے وقت کچھ نقاط طرف توجھہ دینے کی ضرورت ہے
پہلا
نقطہ یہ ہے کہ بوسہ یا ثبوس کو جب پکانا ہے اس وقت خیال کرنا چاہئے اسکو زیادہ نہیں
پکانہ ہے کیوں کہ زیادہ پکانے سے یہ دیگچی میں جل جائے ۔ توجھ اور نگھداشت کرنی ہے
جل نا جائے کیوں جلنے میں آسان ھوتا یے
دوسری
بات یا نقطہ جو پہلے بھی بتایا جا چکا ہے اگر روایت کے مطابق اگر سویق کا لفظ
استمعال ھوجائے تو یہ سویق گندم اور سویق جو ھوجاتا ہے
تیسری
بات یہ کہ آپ تمام لوگوں کیلئے جو ھڈیوں کی کمزوری رکھتے ہیں یا پورے جسمانی کمزوری
رکھتے ہیں یا اسکے علاؤہ جن کو جوڑوں کا مسئلہ ھوتا ہے یا اسکے علاؤہ جنسی اور
جسمانی کمزوری ھوتی ہے ان تمام لوگوں کیلئے مطب / حکیم سویق گندم یا سویق جو تجویز
کر سکتے ہیں
اس میں
اور اھم نقطہ یہ ہے جب یہ سویق گندم یا سویق جو بنایا ، اسکے کھانے اور استمعال کا
طریقہ کیا ہے
1)
بڑوں کیلئے اسکا استمعال کا طریقہ یہ ہے کم سے کم کھانے والے تین چمچ صبح نہار منہ
ناشتے سے پہلے کھائیں یا دن کے کھانے سے پہلے کھائیں یا رات کے کھانے سے پہلے
استعمال کریں ۔ ایسی حالت میں کھائیں جس حالت میں انسان کا پیٹ خالی ھو جب خالی پیٹ
کھایا جائے گا تو اس کی تعثیر اور اثر انسانی جسم کیلئے بہت فائدے مند اور مفید ہے
بڑوں
کیلئے جب صبح نہار منہ تین چمچ سویق کا
استمعال کرنا ہے تو اسکو کن ۔کن چیزون سے
استمال کرنا ہے ۔ سویق کو پانی کے ساتھ، ایک کپ پانی میں تین چمچ سویق ڈال کر کھایا
جائے ،
اطلاع
کے مطابق پاکستان اور انڈیا میں ایک گلاس پانی میں تین چمچ سویق ڈال کر پی لیتے ہیں
یہ بھی طریقہ استعمال کا ہے یہ انکے لئے
مفید ہے جن لوگوں کے جسم پر خشکی ھو۔ یعنی مزاج سودا یا مزاج صفرا کا شکار ہیں وہ
پانی کے ساتھ استمعال کریں بہتر ہے
زیتون
کے تیل کے ساتھ بھی استعمال کیا جا سکتا ہے اس کے باری امام صادق علیہ السلام سے
روایت ہے کہ *یعنی سویق کا پینا زیتون کے تیل کے ساتھ تو گوشت کو بڑھا دیتا ہے اور
انسان کے ھڈیوں کو مضبوظ کرتا ہے اور اسی طرح انسان کے چھرے کا پوشت ہے اسکو
نرم اور بہتر کردیتا یے اور انسان کی جنسی
طاقت کو بڑھا دیتا ہے یہ چھار فوائد ہیں جب زیتون کے تیل کے ساتھ استعمال کرتا
ہے۔سوال یہ کہ زیتون کا کتنا تیل استعمال کریں اس میں کوئی پابندی نہیں ہے مگر
اتنا ڈالیں کہ سویق زیتون کے تیل میں مکس ھو جائے
سویق
کے استعمال کا تیسرا طریقہ یہ ہے کہ تھوڑا تھوڑا سویق منہ میں ڈال کر اسکو خشک بھی کھا سکتے ہیں اچھی چیز ہے
بلخصوص وہ خواتیں جو حاملگی کے ایام میں مٹھی کھانے کو انکا دل کرتا ہے یہ ایک عجیب
مسئلہ ھوتا ہے اس وقت انکے لئے بہتر غذا سویق ہے
سویق
جو یا سویق کے استعمال کا چوتھا طریقہ یہ
ہے کہ اسکو دودھ کے ساتھ کھایا جائے ایک گلاس دودھ میں تین چمچ سویق ڈال کر
استعمال کر سکتے ہیں یہ مناسب طریقہ ہے یہ دونوں سویق اور دودھ مفید ہیں
اور
پانچواں طریقہ یہ کے سویق کو گنے چینی یا گڑ کے ساتھ استعمال کر سکتے ہیں لیکن گنے
کی چینی یا گڑ کااستعمال کرنا یہ بچوں کیلئے
بلکل زیادہ مناسب ہے لیکن بڑوں میں بلخصوص مردوں کیلئے گڑ یا چینی کے ساتھ استمعال
کرنا یہ نقصاندہ ہے روایت میں اسکا استمعال منع کیا گیا ہے یہ پانچواں طریقہ سویق
گڑ یا چینی میں ملاکر صرف بچوں کیلئے استعمال کر سکتے ہیں لیکن بڑوں کیلئے اس طریقہ
سے استمعال کرنا منع کیا گیا
یہ سویق
کے استعمال کے پانچ طریقہ ھو گئے ہیں
ابھی
بچوں کیلئے سویق کے استعمال میں کیا کرنا چاہئے مثال کہ بڑوں کیلئے خوراک تین چمچ
ہے
تو
بچوں کی عمر کے مطابق اس کی عمر کے مطابق تجویز کرنا ہے بہت چھوٹا ہے 6 ماھ کا بچہ ہے یا اسکے بعد کی عمر کا ہے یہ دیکھنا
ھوگا کس عمر کا بچہ ہے اسکی عمر کے مطابق استعمال کر سکتے ہیں لیکن بچے چھوٹے ہیں تازہ متولد ہیں یا تازہ پیدا
ھوئے ہیں تو بہتر یہ ہے سویق انکی والدہ کو کھلائیں یا پلائیں تو دودھ مضبوط ھوگا
تو بچہ بھی صحتمند اور مضبوط ھوگا بہتر یہ ہے بچے کی عمر 6 ماھ سے کم ھو تو بہتر
ہے اسکی والدہ کو سویق کھلائیں اور پلائیں ، بچوں کیلئے منع نہیں کرسکتے ہیں والدہ کے استعمال سے بچا قوی اور مضبوط ھوگا
اور دودھ کا اثر بچے کیلئے آرام دہ اور بچا ھضم بھی کرسکتا ہے ۔ مان کا دودھ ہی بچے کیلئے بابرکت غذا ہے یہ روایت میں بھی آیا
ہے کہ بابرکت کھانے والی چیز دودھ بھی ہے اور ماں کے دونوں پستان کا دودھ بھی الگ
الگ ہے ایک پستان کا دودھ غذا ہے اور دوسرا پانی کا کام ہے اس کے بارے میں روایت
ہے اسکا ذکر بھی کریں ۔
یہ تھے سویق بنانے اور استعمال کے طریقہ جو بیان کئے ہیں
جو کا استعمال آنتوں کو پرسکون رکھتا ہے۔
۔ 2 جو میں موجود غذائی ریشہ آپ کے نظام ہضم کو درست طریقے سے چلانے اور بڑی آنت کو صحت مند رکھنے میں مددگار ہوتا ہے۔
۔ 3 بڑی آنت میں موجود اچھے بیکٹیریا جو کے ناقابل حل ریشے کو خمیر کرتے ہیں تاکہ بائٹرک ایسڈ بنتا رہے جو آنتوں کے خلیوں کے لیے اہم ایندھن کے طور پر کام کرتا ہے۔
۔ 4 جو میں گھلنے والا ریشہ پتھری بننے کے خلاف لڑنے میں بھی مدد کرتا ہے
No comments:
Post a Comment