ملازمین کو ھاؤس ھائرنگ کے برابر ھاٶس رینٹ ، میڈیکل الاٶنس۔کنوینس الاٶنس کی اداٸیگی مارکیٹ کےموجودہ ریٹس کے مطابق کی جاٸے اور تنخواہ پر انکم ٹیکس کی وصولی کاخاتمہ کیاجاٸے
مرنے کا شرط ختم کرکے خیبرپختونخواہ اور بلوچستان طرز پر ریٹائرمنٹ کے وقت ملازمین کو گروپ انشورنس اور بھبود فنڈ کی ادائگی یکمشت کی جائے
ایپکاپاکستان (شھیدساقی)
مسٹر رحمان باجوا سمیت دیگر ملازمین تنظیموں کے رہنماؤں اور ملازمین ورکرز جو اپنے گھروں کو چھوڑ کر حقوق کے حصول کیلئے اسلام آباد پارلیمنٹ ھاؤس کے سامنے احتجاج کیا اور ملازمین کے معاشی مسائل اور سول ملازمین کے بیچینی کا احساس ایوانوں میں بیٹھے ارکان اسیمبلی و دیگر ممالک کے معاشی ماہرین تک اپنی آواز پہنچائی اور یہ حکومت پاکستان وزارت خزانہ کے وزیر و مشیر اور مراعات یافتہ بیوروکریسی کو یہ منوانے میں کامیاب ھوئے کہ مہنگائی (بجٹ تقریر میں کرپشن کو روکنے میں ناکامیوں کا ذکرہے )کی وجہ سے ملازمین اور پینشنرز کی قوت خرید متاثر ھوئی ہے اور تنخواہ دار طبقہ زیادہ متاثر ھوا مگر جو رلیف دیاہے وہ بڑہتی مہنگائی ، گیس اور بجلی کے بلوں پر ٹیکسز میں اضافہ اور دوہرے معیار کے مقابلہ میں بہت کم ہے کیوں کہ مختلف دفاتر اور محکمہ جات کے ملازمین کی مراعات سول ملازمین سے کئی گنا زیادہ ہیں اور قومی اسیمبلی کے ملازمین کے ملازمین کو ملنے والی مراعات سے بھی بہت کم رلیف دیا گیا ہے جو آنے والے وقت میں سول ملازمین کو معاشی حالت میں مزید دشواریوں کا سامنا کرنا ھوگا اس بجٹ نا ھائوس فائرنگ کے برابر ھائوس رینٹ میں اضافہ کیا گیا نا ادویات کی قیمتوں کے برابر میڈیکل الاؤنس میں کوئی رلیف دیا گیا گیا نا پیٹرول کی بڑھتی قیمتوں کے مقابلہ میں کنوینس الائونس کے اضافی کی تجویز منظور کی گئی نا حکومتی اتحاد پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے مطالبے کے مطابق تنخواہوں میں %50 فیصد اضافہ پر کوئی پیش رفت ھوئی ۔
ملازمين تنظیمیں اور تنظیموں کے رہنماء اپنی اناؤں کی قربانی دیکر ایک جگھ احتجاج کرتے تو شاید دیگر ریلیف کی منظوری میں مدد ملتی مگر ھمیشہ کی طرح ۔۔۔۔ مشترکہ احتجاج نہیں الگ الگ احتجاج کرنے کو اپنی کامیابی کا راگ کو پسند کیا
وفاقی بجٹ 2025-2024 میں حالیا اضافہ مراعات یافتہ طبقہ ملازمین کے بچوں کی جیب خرچہ تو ھو سکتا ہے مگر سول ملازمین کے گھر کے چولھا جلانے اور گیس و بجلی کے بلوں کی ادائگی اور ڈاکٹرز اور ادویات خریدنے میں مدد نہیں دے سکتا کیوں کہ مہنگائی اور کرپشن پر کنٹرول کرنے میں حکومت اور حکومتی ادارے ھمیشہ کی طرح ناکام رہیں گے۔
بجٹ تقریر کے مطابق ملازمین اور پینشنرز اور محنت کش مزدور کی اجرت میں مندرجہ ذیل اضافہ کا اعلان کیا گیا ہے
(1) گریڈ ایک سے سولہ کے ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کا فیصلہ
(2) گریڈ 17 تا 22 کے افسران کی تنخواہوں میں بائیس (%22) فیصد اضافے کیا جا رہا ہے۔(3) ریٹائرڈ ملازمین کی پینشنز میں %15 فیصد اضافے کی تجویز
(4).کم از کم ماہانہ اجرات 32 ہزار سے بڑھا کر 37 ہزار کرنے کی تجویز بجٹ پیج 37 پر درج ہے۔, ياد رہے اس پیج ور تقریر غیر تصدیق شدہ پیج کی بنیاد لکہی گئی تہی جس کو درست کیا گیا ہے
ایپکا پاکستان شہید ساقی https://www.apcapk.com
No comments:
Post a Comment