مندرجہ ذیل تحریر علم طب کے اصولوں٬ آئمہ کرام کے درس ٬ طب کے اسباق کے مطالعہ کا نتیجہ اس کو پڑہنا چاہئے اورمختلف نقاط کو اپنانا اور توجہ کرنے کی ضرورت ہے ہم معاشرے میں اچھے مسلمان اور اچہے انسان بن سکیں۔ ازدواجی زندگی شادی کے بعد شروع ہوتی ہے اور پاک اور حلال طریقہ اختیار کرنے سے ہم سینکڑوں تکالٗف سے محفوظ ہو سکتے ہیں ۔ دو اہم نکات ہیں شادی کے بعد اس پر عمل کیا جائے
(۱) ہمبستری کے وقت بات کرنا اور شرمگاہ کیطرف دیکھنا منع ہے
(۲) چار چیزیں دلہن کو شادی کے بعد پہلے ہفتہ میں نہیں کہلائیں 1.دودھ 2. سرکہ 3. دھنیا اور 4. خٹہ سیب نہیں کھلائیں خٹہ سیب کہانے کی وجہ سے بچے کے پیدائش میں رکاوٹ ھوگی اور پیدا ھوگا تو سختی سے ھوگا۔
مزید دوست کتاب کیمائی سعادت میں درج دعائیں اور ازدواجی زندگی کے متعلق مفید باتوں کا بھی ذکر ہے اگر کبھی کتاب مل جائے ان باب کا مطالعہ بھی کیا جائے۔
*روایت میں کہ پیغمبر اسلام کا فرمان*
دلہن کو جب گھر لیکر آئین تو اسکے جوتے اتار کر اسکے پاؤں پر پانی ڈالیں وہ پانی کسی برتن اور ذرف پر جائے اور ذرف میں جو پانی ہے وہ گھر کے اطراف یا کمرے کے کونے میں چھڑکیں اور جو یہ کام کرے گا اس کو 70 ھزار اقسام کے خطرات ، غربت اور 70 ھزار برکت و رحمت اس گھر پر اترے گا۔یہ کوئی غیر شرعی عمل نہیں ہے اسکے علاؤہ خداوند کریم اس دلہن کو پسی اور خورے کی بیماری ( انسان کے جسم کا گوشت نرم اور پسل جاتا ہے ) سے نجات ھوگی اور جب تک یہ عورت گھر میں ھوگی برکت ہوگی ۔
پیامبر خدا صلی الله علیه و آله:
*«لا تتکلم عند الجماع ؛ فإنه إن قضي بینکما ولد لا یؤمن أن یکون أخرس ، و لا ینظرن أحد إلی فرج امرأته ، ولیغض بصره عند الجماع ، فإن النظر إلی الفرج یورث العمی في الولد»*
یمبستری کے دوران بات نہ کریں کیونکہ اگر آپ دونوں کے درمیاں اس ہمبستری سے کوئی بچہ نصیب ہو جائے تو اس بات کی کوئی ضمانت نہیں ہے کہ وہ گونگا نہیں ہوگا۔ (یعنی ممکن ہے گونگا پیدا ہو جائے ) نیز تم میں سے کوئی بھی اپنی بیوی کی شرمگاہ کی طرف نہ دیکھے بلکہ جماع کے وقت آنکھوں کو شرمگاہ کی طرف دیکھنے سے روکے کیونکہ شرمگاہ کو دیکھنے سے بچہ نابینا پیدا ہو جائے گا۔
دانشنامه احادیث پزشکی، ج۱، ص ۶۰۱
۔۔ زندگی میں ہمیں کچھ اصول اپنانے ھونگے۔۔
شوشل میڈیا اور دیگر قوموں کو دیکھ کر مسلمان اسلامی تعلیم کو نا چھوڑیں ۔ دیگر طبی اور شرعی نقاط کو بھی ذہن نشین کرنا چاہئے ۔ ہم مسلمان ہیں اپنے پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات اور اہل بیت علیہم السلام کی ھدایات اور اصول طب اور پرہیزگاروں کی تجربات پر ہم خود عمل کریں ، اپنے بچوں ( بیٹا اور بیٹیوں ) اور اپنے گھروالوں کو دروس بتائیں کہ معاشرے کی اصلاح ہو سکے اور بیماریوں اور اولاد کو معذوری سے بچا سکیں اور فطری اور شرعی طور پر ہمیں ازدواجی زندگی بطور مسلم اپنی اچھی زندگی بسر کر سکیں ۔
* طبی نقاط اور بیوی کے ساتھ حلال آداب کے مطابق زندگی بسر کریں تو بہت سارے فائدے ھونگے *
دلہن کو شادی کے بعد پہلے ہفتے میں چار چیزیں نا کھلائی جائیں
1. دودھ 2. سرکہ 3. دھنیا اور 4. خٹہ سیب نہیں کھلائیں خٹہ سیب کی وجہ سے بچے کے پیدائش میں رکاوٹ ھوگی اور پیدا ھوگا تو سختی سے ھوگا ۔ حیض کا خون بڑھ یا رک جاتا ہے اس لئے مندرجہ بالا چار چیزوں سے پرہیز کرنی ہے اور ممنوع ہے اس کے علاؤہ اسی روایت ہے یہ بات بھی شامل ہے کہ اپنی بیوی سے ملتے وقت اپنے ذہن میں دوسری خاتون کو ذہن میں نہیں لانا ہے ۔ مرد کیلئے وصیت ہے ممکن ہے اولاد کا نطفہ منقعد ہوا یہ بیٹا مخنص ھوگا ( مرد و عورت کے صفات پیدا ھوتے ہیں جس کو خنصہ کہا جاتا ہے )
بیوی ساتھ کھڑے ہوکر ہمبستری نہیں کی جائے کیوں کہ گدھوں کا کام ہے اور ممکن ہے اولاد پیدا ھوا تو رات کے وقت بچے بستر پر پیشاب نکلتا ہے ۔ اسلامی مہینوں کی ابتدا ، وسعت / درمیان اور آخری راتوں میں بیوی سے ہمبستری نہیں کی جائے اس سے بچوں کو دیوناگری کی بیماری اور خرے کی بیماری جس میں انسان کا گوشت پگھلتا ہے ۔
اسی طرح ظہر کے بعد جماع نہیں کیا جائے کیوں کہ اس سے جو بچہ پیدا ھوگا اس کی آنکھیں کج ھونگی یا ایک چیز اس بچے کو دو نظر آئیں گے ۔ ظہر کے بعد عصر کے وقت ممنوع ہے ۔ یہ بھی فرمایا گیا ہے اگر اپنی بیوی سے ہمبستری کریں یا مجنبع ھوجائین یا غسل واجب ہے اس وقت قرآن ناپڑھنا چاہئے ۔
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے خوف ہے کہ اس چیز سے کوئی جنوب کی حالت میں قرآن کی تلاوت کرے اللہ تعالئ اس پر آسمان سے آگ برسائے یہ بھی منع ہے ۔
جب بھی اپنی بیوی سے ہمبستری کی جائے تو صفائی کا کپڑا مرد و عورت کیلئے الگ الگ کپڑا ہو۔ ایک کپڑا استعمال کرنے سے بعد میں آپس میں دشمنیاں پیدا ہوجاتی ہے معاملات طلاق تک پہنچ جاتے یہ اسلام کے آداب ہے اس پر توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے اور خیال رکھنا چاہئے۔
عیدالفطر کی رات جماع نہیں کرنا چاہئے اس سے جو بچہ پیدا ھوگا یا نطفہ منقعد ھوجائے تو بچہ بڑا شریر قسم کا انسان ھوگا اس طرح یہ بھی بتایا گیا کے عیدالاضحی کی رات / بڑی عید کی رات بھی جماع نہیں کیا جائے یہ اگر بچہ پیدا ھوگا تو اسکی 4 یا 6 انگلیاں ھونگیں یہ بھی عیب ہے ۔ شرعی طور پر میاں اور بیوی کی مجامعت کی منع نہیں مگر اولاد کی پیدا ھونے پر یہ بیماری ہو سکتی ہے اور
درخت نے نیچے بھی جماع نہیں کرنا چاہئے اور اس سے اگر بچہ پیدا ھوگیا تو یہ بچہ انسانوں کا قاتل اور جلاد بچہ ھوگا دوسروں کو قتل کرنے اور مارنے والا انسان ھوگا ۔
سورج کے شعاع یا نور کے سامنے بھی بیوی سے ہمبستری نہیں کی جائے۔کمبل۔کپڑا یا پردے کا احتمام کرکے میان بیوہ ہمبستری کر سکتے ہیں مگر عورت اور مرد پر سورج کے شعائیں لگتی ہوں تو منع ہے اگر اس سے کوئی بچہ پیدا ھوگا تو غربت اور سختی کی زندگی گذارنے والا انسان ھوگا ۔
ھماری معاشرے میں بعد لوگ تعلیم و کوششوں کے باوجود سے مشکلات میں ھوگا نصیب بندش وغیرہ اسکا سبب و علت یہی ہے ۔
اسکے علاؤہ آذان اور اکامت کے درمیان بھی ہمبستری نا کی جائے اس وقت اگر بچا پیدا ھوا تو وہ بچہ خونخوار اور قاتل بچہ ھوگا ۔ اگر آپ کی بیوی حاملہ ھوجائے تو بغیر وضو کے اسکے ساتھ ہمبستری نا کی جائے اگر بغیر وضو کے اس خاتون کے ساتھ حمل کے ساتھ جماع یا مباشرت کریں گے تو یہ بچہ جو حمل میں ہے وہ بچہ بخیل اور مردہ دل بچہ ھوگا اس لئے یہ بھی خیال رکھا جائے اور
15 شعبان کی رات بھی جماع نا کیا جائے اگر بچہ پیدا ھوگا تو ایسا بچا بدقسمت اور شوم اور چہرہ خوشنصیب نہیں ھوگا یا بد نصیب ھوگا اور
اسکے علاؤہ قمری مہینہ / اسلامی مہنیہ کے آخری دو دن اس میں جماع نہیں کیا جائے اگر اس دوران جو بچہ پیدا ھوگا وہ ایسا بچہ ھوگا وہ لوگوں میں ظالموں کا مددگار ھوگا اور لوگوں کا قاتل بھی۔ اس کے علاؤہ یہ بھی بتایا گیا ہے اپنے چھتوں کے اوپر کھلے آسمان بھی اپنی بیوی سے جماع نہیں کیا جائے اگر اس سے جو بچہ پیدا ھوگا وہ رعاکار اور بدعت پسند / گذار بچہ ہوگا یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اگر آپ سفر کی نیت کرتے ہیں تو اسکے سب بھی جماع نا کریں اگر اس سے بچہ پیدا ھوگا وہ اسراف کرنے والا ھوگا اور اسراف کرنے والے شیاطین کے بھائی ہیں اور اس کے علاؤہ اگر آپ سفر میں ہیں بیوی بھی ساتھ ہے تو تین رات سفر والی جماع نہیں کرنا چاہئے اس سے جو بچہ پیدا ھوگا وہ والد کے خلاف ظالموں اور ستمگروں کی مدد کرے گا اور یہ بھی بتایا گیا ہے رات کے پہلے حصہ میں بھی جماع نا کریں کیوں کی اس سے جو بچہ پیدا ھوگا وہ جادوگر اور دنیا طلب انسان ھوگا۔
اس کے علاؤہ بھرے پیٹ بھی جماع نا کریں کیوں مناسب نہیں اس سے مختلف بیماریاں پیدا ھو سکتی ہیں یہ وقت رگوں کی سستی کا ھوتا ہے رنگوں کے مسائل بھی پیدا ھو سکتے ہیں ۔
طالب دعا
ايم اے بھرگڑی
طالب طب اسلامی و اہلبیت السلام
موبائیل اور واٹس اپ نمبر 03318389360
No comments:
Post a Comment