Membership Form for APCA (Shaheed Saqi) Pakistan

Nomination Form for APCA Pakistan Shaheed Saqi

Wednesday, April 24, 2024

A man sleeps on an empty stomach, he looses his body's strength by hand to the extent that that strength does not return for 40 days & Facts about sleep, benefits and harms & Sleep times means what time a person should sleep?

https://www.highcpmgate.com/h5d26pp16?key=5e6b4c67b814207f2f4737a6a11cdbd4


 نیند کے بارے میں حقیقت ، فائدے اور نقصانات 

اوقات خواب یعنی نیند کے اوقات کا مطلب انسان کو کس وقت سونا چاہئے

اگر روایات کی طرف ہم دیکھیں تو امام صادق علیہ السلام سے روایت ہے  فرمایا کہ صبح کے وقت جو نیند ہے یہ بہت برا ہے اور اس سے انسان کا رزق کم ھوجاتا ہے اور اسی طرح چھرے کا رنگ برا اور متغیر ھوجاتا ہے اور یقینن اللہ تعالئ وہ اپنے بندوں اور مخلوق کے درمیان جو روزی تقسیم کرتے ہیں وہ صبح اذان کے وقت سے لیکر طلوع آفتاب تک جو وقت یے اسی وقت رزق تقسیم کردیتا یے اور فرماتے ہیں حضرت امام صادق علیہ السلام کہ اس وقت بلکل نا سویا جائے یہ نیند کیلئے ممنوع وقت ہے

ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ فرماتے ہیں کہ یہ وہ وقت ہے صبح اذان کے وقت سے طلوع آفتاب تک یہ وہ وقت تھا جس وقت اللہ تعالئ بنی اسرائیل کی قوم پر روزی نازل ھوتی تھی جو لوگ سوئے ھوتے تھے انکو روزی نہیں ملتی تھی-

حضرت امام باقر علیہ السلام سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ دن کے پہلے وقت (صبح آذان سے لیکر طلوع آفتاب تک) میں نیند کرنے میں صفاحت ہے یعنی عاقل انسان کا کام نہیں کہ وہ صبح وقت نیند کرے ۔

قیلولہ خواب یعنی قیلونہ نیند یہ وقت ظہر نماز کے وقت سے آدھا گھنٹہ پہلے وقت میں نیند کرنا ہے یہ نعمت ہے اور عصر کے بعد یعنی عصر کا جو وقت ھوجائے ۔عصر کا آخری وقت ایک دو گھنٹہ مغرب تک کا وقت ہے کہتے ہیں اس میں نیند کرنا ہے یہ حماقت ہے۔

مزید درس کے علاؤہ خوات بن جبیر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ دن کے پہلے حصے کی نیند آگ سے جلنا ہے، دن کے درمیانی حصے کی نیند اچھی عادت ہے اور آخری حصے کی نیند حماقت ہے

 اس کے بعد امام فرماتے ہیں مغرب سے عشاء کے وقت کے درمیان نیند کرنا انسان کی روزی کو منع کر دیتی ہے ۔ اس وقت نیند کرنے سے انسان کی روزی رک جاتی ہے 

ائمہ نے جو نیند کے اوقات ہمیں بتائیں یہ عصر کا خواب ہے بعض دفعہ دیکھا گیا ہے جو لوگ اس وقت نیند کرتے ہیں انکی طبیعت بہت خراب ھوجاتی ہے. جب یہ اٹھ جاتے ہیں تو انکے  جسم پر بوجھ و تھکاوٹ والی حالت ھوجاتی ہے ۔

یہ بہت اھمیت کا حامل ہے کہ بہترین نیند کیلئے جو وقت یے رات کے کھانے کے بعد نماز مغربین / عشاء پڑھنے کے اول شب میں سو جائیں اور صبح نماز سے آدھا گھنٹہ یا پون گھنٹہ (40 منٹس) پہلے انسان نیند سے اٹھ جائے یہ وقت انسان کیلئے بہترین وقت ہے اسکے بارے طب سنتی اور حکمتی والوں اس طرح   کچھ بیان کی گئی ہیں .

*رات 9 بجے سے 11 بجہ جو خواب و نیند ہے یہ انسان کے جسم کے اندر اضافی مواد ہے وہ خارج ھونا شروع ھوجاتے ہیں اور یہی بہترین وقت ہے سکون اور آرام کیلئے اور انسان کے جسم پر منفی اثرات ہیں وہ اسی وقت ختم ھوجاتے ہیں۔

*11 بجہ سے لیکر رات کے 1بجے تک جو وقت ہے اس میں جو جگر کے اوپر زھریلے مواد جو آجاتے ہیں وہ اسی وقت میں ختم ھوجاتے ہیں اور یہی وقت دو گھنٹہ (01-11بجہ) بہت گھری نیند کا وقت ہے اسکے بعد جو 03-01 بجہ تک جو وقت ہے اس میں انسان کے پتے کے اوپر جو زہریلے مواد اتے ہے کہتے وہ انسان کے پتے سے ختم ھونا شروع ھوجاتے یہ بہتریں وقت ہے ۔ اور رات کے 03 بجے سے  لیکر نماز صبح یا فخر تک جتنا بھی وقت رہ جاتا ہے وہ انسان کے جسم کے اندر پھیپھڑوں جتنے مواد آجاتے اس میں ختم ھونا شروع ھوجاتے ہیں ۔ جو لوگ الرجی کا شکار ھوجاتے وہ اسی وقت سوئیں اور آرام کریں یہ انکے کیلئے بہترین وقت ہے ۔ پھر صبح نماز کا وقت اور طلوع آفتاب تک کا جو پورا وقت  ہے اسکے بعد طلوع آفتاب ھو جائے تو ناشتہ کریں۔ آج کل کے لوگ ناشتہ دس بجے کرتے ہیں یا  دوسرے بینک کے ملازمین یا جن کے ایسے کام ہیں وہ کارخانہ جاتے یا اپنے کاموں پر جاتے ہیں تو بغیر ناشتہ گھر سے نکل جاتے ہیں اور سکول یا کسی جگھ یا کارخانہ پر ناشتہ کر لیتے ہیں۔ مختلف ممالک میں ابھی بھی گاؤں کی حالت یہی ہے  کہ لوگ صبح سویرے اٹھتے ہیں مطلب بروقت سوتے ہیں  اور  ناشتہ صبح سویرے کرتے ہیں یہی بہترین وقت ہے ۔ انسان دن کے کھانے میں بہتر طریقہ سے کھاتے جو کھاتے ہیں باقی کو چھوڑیں ۔ جو کھانہ چاہتے ہیں انکو ٹھیک ٹھاک بوکھ لگ جاتی ہے اس لئے وہ دوبارہ کھانا کھالیتے ہیں 

کچھ روایات میں بتایا گیا ہے کہ *نیند کیلئے سب سے بدترین وقت جو بتائے گیں ہیں طلوعین کے درمیان یعنی آذان سے لیکر طلوع آفتاب تک کا جو وقت یے اور عصر کے وقت سے مغرب تک  یہ برے وقت ہیں انسان کی نیند کرنے کی وجہ  ، روایات میں یہ بھی بتایا گیا ہے یہ کیوں برے ہیں اور کیا کیا چیزیں اس میں شامل ہیں 

حالت انسان کس حالت میں سوئے کہتے ہیں سب سے بری حالت انسان کے سونے کی ہے وہ پیٹ کے اوپر سوتے ہیں یعنی الٹی سونا کمر اوپر کی طرف اور جو شکم ہے یہ بسترے کی طرف ہو کہتے ہیں یہ بدترین قسم کا سونا ہے اور یہ مناسب نہیں ہے روایات میں منع کیا گیا ہے اور  یہ بتایا گیا ہے یہ ابلیس کے خواب یا نیند کی طرح ہے یہ انبیاء ، ائمہ اور اولیاء اللہ کا طریقہ نہیں ہے 

اسکے علاؤہ نیند کے وقت میں کیسے سوئیں یعنی ایک حالت ھوئی جو منع ہے 

کہتے ہیں کہ ایسے سوئیں کے پاؤن کے تلوے قبلہ کی طرف ھو جائیں یہ بہترین سونا ہے اور اپنے ھاتھ کو اپنے چھرے کے نیچے کے رکھیں اور دائیں سائیڈ سوئیں اور دائیں ھاتھ پر سوئیں اگر سونا ہے اور اسکے علاؤہ خود میں یہ عادت ڈالیں کہ نیند کے وقت منہ کو کھلا رکھیں تانکہ انسان کے جسم سے بخارات خارج ھوجائیں۔ روایت میں یہ بھی کے اپنے کان کے اندر تھوڑی روئی رکھیں کہ حشرات وغیرہ اندر نا آئیں اور اسکے علاؤہ نیند سے پہلے جب  انسان سونا چاہتا ضرور بہ ضرور باتھ روم جائے اور بچوں کو بھی ضروری ہے پیشاب وغیرہ کرائیں تانکہ  مثانہ پیشاب سے خالی ہونا چاہئے  اور اسی طرح پائخانہ کرنا چاہئے تو پیٹ کو خالی ھونا چاہئے تانکہ رات کے وقت اذیت بھی نا ھو اور پر مثانہ کے ساتھ سوتے ہو تو اسکی وجہ سے مختلف بیماریاں بھی پید اھوسکتی ہیں 

نیند سے پہلے وضو کرنا یہ بھی بہت زیادہ مفید ہے اسکے بھت زیادہ فوائد کا حامل ہے اسی طرح نیند سے پہلے مسواک کرنا یہ بھی بہت زیادہ مؤثر اور زیادہ مفید ہے ۔

نیند کے یہ مخلتف اوقات تھے کہ اس انداز میں سونا چاہے اسکے علاؤہ نیند کے بارے میں یہ بھی کہ کبھی بھی خالی پیٹ نیند کو نہیں جانا چاہئے اور بہت زیاد کھاکر بھی سونا نہیں چاہئے امام رضا علیہ السلام سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ جسم کے اندر ایک رگ ہے رگ ایشاکے نام سے ہے اگر انسان رات کا کھانہ نا کھائے تو صبح تک وہ رگ نفری اور لعنت کرتا ہے یہ انکو کہتا ہے کہ اللہ تعالئ آپکو ھمیشہ بوکھا رکھے کہ مجھے آپ نے بوکھا رکھا ہے اور پیاسا رکھے کہ تم نے مجھے پیاسا رکھا ہے اور امام علیہ السلام فرماتے ہیں کہ آپ سب چاہیے کہ رات کا کھانا آپ ضرور کھائیں اگر چہ روٹی کا ایک ٹکڑا یا پانی کا ایک گھونٹ کیوں نا ھو بس اس سے معلوم ہوتا ہے کھالی پیٹ سونا ممنوع ہے اور بھت زیادہ کھانا بھی درست نہیں ہے 

روایت میں یہ بھی معلومات ھوتا کہ جو انسان خالی پیٹ سوتا ہے وہ اپنے جسم کی قوت کو ھاتھ سے کھو بیٹھتا ہے اس حد تک کہ وہ قوت 40 دن تک وہ قوت دوبارہ واپسں نہیں آتی ہے لحاظہ کچھ نا کچھ کھانا چاہئے تانکہ انسان کے پیٹ میں ھضم کرنے کیلئے اندر کچھ موجود ہو 

اسی طرح جو لوگ یا بچے وقت سے پہلے رات کو کھالی پیٹ سو جاتے ہیں اگر بچے نے کھانا نہیں کھایا ہے یہ روایت میں آیا ھے کہ بچے کو بیدار کریں اور ایک کجھور ہی کیوں نا وہ دے دیں تانکہ بچہ خالی پیٹ نا سوئے یہ بھت زیادہ اھمیت کا حامل ہے اور اسکے علاؤہ جو لوگ موٹاپے کا اپنا علاج کرتا ہے انکو چاھئے کہ رات کا کھانا ترق نا کریں اور رات کا کھانا نا چھوڑیں اگر رات کھانا چھوڑ دیتے ہیں تو شدت کے ساتھ کمزور کا شکار ھوجاتے ہیں اور یہ کمزور مدافعتی نظام کیلئے نقصاندہ اور اچھی نہیں ہے اسی طرح وہ لوگ جو صبح کے وقت اذان  اور طلوع افتاب کے بعد سوتے ہیں طبی لحاظ سے کہتے ہیں کہ انسان کا کھانہ ھضم ھو چکا ہے صبح کے وقت پیٹ خالی ہے  اور پیٹ کا خالی ھوجانا انسان کی کمزوری کا سبب بن جاتا  ہے لحاظہ اس لئے صبح کے سونا درست نہیں ہے اور اسکے علاؤہ بہترین نیند جو ہے وہ گھری ھے اور بہت زیادہ مفید اور فایدہ رکھتی ہے اور وہ نیند بہت ہلکی ھو کہ تھوڑی  چیز کے ساتھ انسان بیدار ھوجاتا یے یہ نیند انسان کیلئے زیادہ فایدہ نہیں رکھتا بمقابلہ زیادہ گھری نیند ہے 

اسکے علاؤہ نیند کے حوالے مزید معلومات اور سبق و ھدایت ہے وہ اگلے درس میں بیان کیا جائے گا۔

وسلام

No comments:

Clicks

banner

APCA_SAQI

Auto

Blog Archive

Contact Form

Name

Email *

Message *