بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ*
يا شافی ''ینفع باذن اللہ تعالی'' يا کافی
*********
مزید رابطہ کیلئے مطب طب اسلامی حکیم محترم مبشر حیسن 03149511192 یا اس واٹس اپ نمبر03318389360 پررابطہ کریں- شکریہ
ہمارا مقصد انسانیت کی خدمت اور انکی صحت و سلامتی اور تندرستی کیلئے آئمہ رضوان اللہ اور اہلبیت علیہ السلام کے بتائے بوئے علاج سے استفادہ کرنا ہے اور آگاہی دینا ہے
اس کے علاوہ ہمارے پاس ایک عمومی بیماری ہے جو جگر کے بخار کی وجہ سے ہوتی ہے
اس سے جسم پر خارش پیدا ہوتی ہے اور
جسم زخمی ہوجاتا یے اور اسی طرح جو دیگر چمڑی و اسکین کی بیماریاں ہیں جو جگر کی
حرارت اور بخارات کی وجہ سے پیدا ہوجاتی
ہیں عمومی طور پر جن کا جگر گرم ہوتا ہے انکو جگر کے بخارات کا مسئلا ہوتا ہے یہ
تمام مزاجوں میں ممکن ہے . ممکن ہے ایک شخص جو یے وہ بلغم مزاج کا بندا ہو اور
اسکا جو جگر ہے وہ حد سے زیادہ گرم ہو جس
کو بخار کبد یا جگر کا بخار یا بخارات کہتے ہیں وہ اس میں پیدا ہوجائے دوسرے مزاج ہیں صفرا, سودا اور دم ہے یہ چاروں
مزاجوں میں اسکا امکان ہے
جس طرح روایت میں آیا ہے جس کا کا ترجمہ ہے ; امام حضرت موسئ کاظم علیہ السلام سے شکایت کی کہ اس بیماری کے بارے میں کہ جسم کے اوپر ایک قسم کی خارش اور اسکی وجہ سے جسم کا زخمی ہونا یہ ایک بیماری پیدا ہوگئی ہے تو امام علیہ السلام نے فرمایا کہ یہ جو بیماری ہے کبد بخار کی وجہ سے اور امام علیہ السلام نے فرمایا کہ جاؤ اپنے دائیں پاؤں کی رگ سے فسٹ کریں اس کا مطلب ہے رگ سے خون نکالنا ہے اور حجامہ ایک الگ ہے اس کا بیان کر کر چکے ہیں دوسرا ہے فسٹ سے مراد ہے رگ سے خون نکالنا ہے اور دوسرا کام آپ یہ کریں کہ *میٹھے بادام کا دو درہم تیل اٹھائیں اور اس کو کشک کے پانی میں (کشک وہ چیز ہوتی ہے کہ جب دودھ سے دھی بناتے ہیں دہی کو مٹکے یا آجکل مشیں کے ذریعے سے مکھن الگ کرتے ہیں اور باقی لسی رہ جاتی ہے تو اس کو اگ کے اوپر رکھنے سے جو چیز پیدا ہوتی ہے اسکو کشک کہتے ہیں یا انگریزی میں Cured Water کہتے ہیں
لسی کو آگ پر رکھنے سے ایک مادہ جم جاتا یے
زمینی اور علائقائی اور مادری زبان میں مختلف نام ہیں اسکو کشک کہتے ہیں یہ جو پانی رہ گیا یے اسی
کشک کے پانی سے تھوڑا لیکر دو درہم میٹھے بادام کا تیل ڈالیں جسم کے اوپر جتنے بھی
خارش کی وجہ سے زخم بنے ہیں اسپر لگائیں یا جو زخم فسٹ کا ہے اس پر بھی لگائیں اور
باقی خارش کی جگھ لگائیں اور ساتھ میں امام علیہ السلام فرماتے ہیں اسکے علاوہ
مچھلی اور سرکہ کھانے سے اجتناب / پرہیز کریں مچھلی و سرکہ نا کھائیں وہ شخص کہتا
ہے اسی دستور پر جو امام علیہ السلام نے بتایا اس پر عمل کیا اور فبر بازن اللہ
تعالئ اللہ تعالئ کے شفا دی .
اس درس میں کشک کے بارے جو بیان کیا لسی کو ابال کر اس سے جو چیز و مادہ نکلے
اور بچ جاتا اسکو کشک کہتے ہیں اور کشک کا پانی نکلے اس میں بادام کا تیل ملانا ہے
کشک کے بارے میں ایک احتمال ہے وہ یہ نہیں ہے کہ جوکو ابالنے سے جو پانی ہے اسکو بھی کشک کہتے اس میں بادام کا تیل ملاکر خارش کی جگھ جسم کے اوپر لگائیں یہ دو قسم کے طریقہ کار (احتمالات) ہیں روایت کے اس مضمون میں لکھا یے یہ دو قسم کی چیزیں اسکین چمڑی کے خارش و زخم کے علاج کیلئے ہے
No comments:
Post a Comment