"زراعت۔۔۔۔ترقی و خوشحالی کی ضامن"
پنجابی کی مشہور کہاوت ہے کہ چنگا بیج پائیے بھانویں چین تو منگائیے اس لئے سندھ سیڈ کارپوریشن کو سرکاری تحویل میں لیکر ایگریکلچر ریسرچ ونگ میں شامل کیا جائے اور 46 ملازمین کی بقا اور تنخواہون کی ادائگی کے لئے ملازم کو بھی جلد ضم کیا جائے
ایپکا سندھ جس کی قیادت مراد علی چاچڑ ٬ صوبائی صدر کرتے ہیں حکومت سندھ کی اعلئ قیادت٬ وزیر اعلئ سندھ محترم سید مراد علی شاھ صاحب٬ چیف سیکریٹری سندھ محترم رضوان میمن٬ سیکریٹری ایگریکلچر٬ حکومت سندھ ٬ مینیجنگ ڈ اریکٹر٬ سندھ سیڈ کارپوریشن حیدرآباد سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ سندھ سیڈ کارپوریشن کے 46 ملازمین کو جلد سے جلد ڈ اریکٹر ایگریکلچر ریسرچ ونگ میں ضم کیا جائے۔ ۴۶ ملازمین کو ایگریکلچر ایکسٹینشن سے واپس کرنا ملازمین کے ساتھ بڑی نا انصافی تھی۔ سیڈ سیکٹر زرعی ترقی میں ریڑھ کی حیثیت رکھتا اس لئے ضروری ہے کہ سندھ سیڈ کارپوریشن کو دوربارھ سرکاری تحویل میں لیا جائے۔
انسان کو زندگی گزارنے کے لیے جن بنیادی اشیاء کی ضرورت ہوتی ہے ان میں خوراک ، لباس اور رہائش شامل ہیں۔چونکہ ان اجزا کا تعلق براہِ راست زراعت سے ہے اس لیے کسی بھی ملک کے لیے زراعت کلیدی اہمیت کا حامل شعبہ ہے۔ زراعت کا شعبہ نہ صرف عوام کی بنیادی ضروریات کو پورا کرتا ہے بلکہ اس کے علاوہ مختلف شعبوں میں عوام کے معیار زندگی کو بلند کرنے اور صنعت وملکی معیشت کی ترقی میں کردار ادا کرتا ہے۔یہ مسلمہ حقیقت ہے کہ زرعی ترقی کے بغیر ملک میں صنعتی ترقی ممکن نہیں
زراعت کی ترقی سندھ کی معیشت میں انقلاب پیدا کرسکتی ہے سندھ سیڈ کارپوریشن کی اپنی 6 ہزار ایکڑ زرعی زمین بھی ہے- ایشیا میں بیج تیار کرنے کا سکرنڈ میں بڑا کارخانہ٬اپنا دفتر دفتروکالونیوں کا مالک ادارہ SSC حکومت سندھ کی بے دھیانی اور مالکی کی بغیر پنجاب کے مقابلہ میں کئی گنا پیچھے ہوتے جار رہا ہے وقت کی ضرورت اور ملازمین کی بیچینی کو مدنظر رکھتے سندھ حکومت اپنی تحویل میں لے کر زرعی سیکٹڑ میں مزید بھتری لائے٬سندھ سیڈ کارپوریشن کے 46 ملازمین کو ایگریکلچر ریسرچ میں ضم کرنے جلد نوٹیفکیشن جاری کیا جائے-
آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن
www.apcapk.com
پریس ترجمان
No comments:
Post a Comment