ملازمین اور پینشنرز کا استحصال بند کیا جائے اور ملازم اتحاد اتحاد کو مزید مضبوط کرنے کی اشد ضرورت ہے.
تنخواہوں اور الائونسز میں عدم مساوات اور دوہرے معیار کے خاتمہ کرانے کیلۓ ملازمین جدوجھد اور احتجاح بلاتفریق کرنا ہوگا.
سندھ کا ملازم امیر یے کیوں کہ اکثریت مراعات یافتہ اور رشوتخوری میں بچت کررہا ہے اسکے علاوہ سندھ کا ملازم
اور سونے اور دوسروں کی جیبوں سے ترقی حاصل کرنے کا فن حاصل کر چکا ہے اکثریت ساتھی اپنے اپنے محکمہ جات سے مراعات حاصل کر رہے ہیں کئی تنظیمی پیکیٹ یونین بن چکی ہی انکے سامنے جب بات جدوجھد کی آتی ہے تو الگ الگ تنطیم اور جھنڈہ دکھا کر مشترکہ مسائل سے دوری اختیار کرتے ہیں.
ساتھیو صرف سندھ حکومت وفاق کی طرز پر DRA نہیں وفاق کی طرز پر ٹائیم اسکیل بھی نہیں دے رہی ہے اور 15 کیٹیگریز کو منظوری کے باوجود فروری 2019 سے ٹائیم اسکیل سے بھی محروم رکھا ہے اور سندھ حکومت اسکیل روائیز کے وقت مختلف 8 ایڈھاک کا خاتمہ کیا جب کے دیگر صوبائی حکومتوں نے 5 الائونسز اسکیل روائیز کے وقت ختم کئے تھے.
اب اھم اطلاع ہے کہ سندھ حکومت پینشن حق نہیں اسکے کے بعد سالانہ انکریمنٹ کا حق بھی ختم کرنے کی تجویز زیر غور لارہی ہے اور پینشن رولز EOBI طرز پر دینے کا پلان متعارف کرانے اور قانون سازی زیر غور کر رہی ہے اسکا ایک اجلاس ناکام ہو چکا ہے دوسرا اجلاس #IMF , محکمہ خزانہ و دیگر لیبر تنظیموں کے رہنماؤں سے اپریل 2025 میں متوقع ہے اگر سندھ کا ملازم اور تنظیموں کے رہنماء سونے کو مزید ترجیج دی تو مستقبل میں صرف ملازمین کامعاشی قتل نہیں ہوگا مگر ریٹائرمنٹ کے بعد ملازمین کو زندہ لاش اور انکی زندگی مفلوج بنائی دی جاۓ گی اور ملازمین کی مراعات مزید کم ہونگی جس طرح اس وقت سول ملازمین ڈالر مہنگا ہونے کی وجہ سے %40 فیصد تنخواہ کم لے رہا ہے اسکے علاوہ %400 فیصد تنخواہوں سے پروفیشنل ٹیکس کی کٹوتی کردی گئی .
No comments:
Post a Comment