مشتری ھوشیار باش!
ادائے خاص سے غالِب ہُوا ہے نُکتہ سرا۔
صلائے عام ہے یارانِ نُکتہ داں کیلِئے ۔
بجٹ تقاریر میں ملازمین کو ملنے والے رلیف اور شوشل میڈیا پر حکومتی اعلان کے بعد اکثر ملازمین ساتھی اپنی اپنی تنخواہوں میں اضافہ کا پوچھ رہے ہیں جب کی تنخواہ میں اضافے کی رقم جولائی 2023 والی تنخواہ جو کہ پہلی اگست 2023 میں ادا ھوگی اس کے ساتھ ملے گی اور اس سے پہلے حکومت کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری ھونا ھے ۔
ساتھیو !
وفاقی اور صوبہ سندھ کی بجٹ 24-2023 میں ملازمین کو رلیف دینے والی تجاویز کو حکومت پاکستان اور سندھ نے جان بوجھ کر مبھم رکھا ہے اور بجٹ دستاویز سے لگتا ھے کہ دال میں کالا نہیں ہے بڑا گھوٹالا ہے کیوں کہ بجٹ کاغذات میں کوئی واضع تجاویز نہیں کہ یہ ایڈھاک رلیف الائونس اسکیل 2022 کی بنیادی تنخواہ پر دیا جائے گا یا ماضی کی طرح اسکیل 2017 پر ھوگا ۔ بجٹ دستاویز میں خالی جگھ چھوڑی گئی ہے۔ یہ پہلی مرتبہ دیکھا ھے۔
یاد رہے کہ دوہرے معیار کو حکومت جس طرح پہلے ہی مضبوط کر چکی ہے جس میں سیکریٹیریٹ کے افسران کو %150 فیصد ایگزیکیوٹو الائونس , عدالت عظمئ کے ملازمین کو %100 فیصد اسپیشل جوڈیشل الاؤنس , قومی اسیمبلی ممبران کو فیوئل الائونس %100 اور دیگر کو مئی 2023 میں رلیف دینا یا اس سے پہلے ھائوس ھائرنگ میں چوتھی بار اضافہ کرکے مخصوص سیکٹر کے ملازمین کو رلیف سے نوازنا ؛ یوٹلٹی الائونس میں اضافہ و دیگر مراعات دیکر انکو سول ملازمین کے معاشی قتل کے Death Warnt پر مکمل راضی کیا گیا ھے۔ اس لئے ھوشربا مہنگائی میں نا ھائوس رینٹ الائونس میں اضافہ ھوا نا کنوینس الائونس کو بڑھتی ہوئی پیٹرول کی قیمتوں کے برابر کیا نا %300 فیصد ادویات کی قیمتوں کے برابر میڈیکل الاؤنس دیا گیا ھے ۔
ھمارا مشورہ ہے تنخواہ میں اضافے کی بنیاد پر قرضہ نہیں اٹھانا ۔ اس اضافے کی رقم سے ٹیکس کی کٹوتی بھی ھوگی۔ عام طور پر ملازمین اتنا سالانہ بچت نہیں کرتا جتنا ٹیکس ادا کرتا ھے۔ جب کہ ھائوس رینٹ , کنوینس اور میڈیکل الاؤنس پر ٹیکس لاگو کرنا بڑی ناانصافی ھے ان الاؤنسز کو ٹیکس سے مستثنیٰ کرنے کی ضرورت ھے۔
اس کے علاؤہ بلاول بھٹو زرداری کی ملازمین کی تنخواہوں میں %50 فیصد اضافے کی تجویز کو بھی نظر انداز کیا اور گورنر سندھ کے تجویز تھی کہ کم سے کم اجرت 50 ھزار کی جائے اسکو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا گیا۔
جب کہ مہنگائی %500-300 فیصد کی بلند سطح پر ہے ۔
منجانب ۔ ایپکا پاکستان شہید ساقی www.apcapk.com
No comments:
Post a Comment