Membership Form for APCA (Shaheed Saqi) Pakistan

Nomination Form for APCA Pakistan Shaheed Saqi

Thursday, May 27, 2021

ملازمین کی تنخواہوں اور الاٰٸونسز میں %200 فیصد اضافہ کیا جاۓ۔ ایپکا پاکستان ( شہید ساقی )

پیارے ملک پاکستان میں ہر سال سرکاری ملازمین بجٹ کا انتظار کرتے ہیں کیونکہ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب انہیں امید نظرآتی ہے کہ حکومت ملازمین کے لئے کچھ کر سکتی ہے۔ سرکاری ملازمین کے لئے بجٹ ہمیشہ اہم ہوتا ہے۔
وطن عزیز کے ساماٸیدار ۔ دکاندار ، تاجر و  دیگر طبقہ سے تعلق رکھنے والے  اپنے آپ کو کسی بھی وقت مارکیٹ میں قیمتوں و نرخوں کے مطابق ایڈجسٹ کرتے ہیں۔ جب اشیاء کے نرخ بڑھ جاتے ہیں تو ، وہ اپنی اشیإ کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہیں۔ ٹرانسپورٹرس کراۓ می اضافہ کرتے ہیں  ۔
اس ملک میں صرف سرکاری ملازمین  اور محنت کش طبقہ سے تعلق رکھنے والے مزدور  کسان ہیں جو کچھ نہیں کرسکتے اور افادیت کے نرخوں میں اضافے کا سامنا کرسکتے ہیں۔ وہ زبردستی روزمرہ کی استعمال والی اشیاء کو اعلی قیمت پر خریدنے پر مجبور ہوتے ہیں یہاں تک کہ ان کی تنخواہوں میں بھی اضافہ نہیں ہوتا ہے۔ ملک میں پالیسی ساز محنت کش کی ماھانہ تنخواہ 19500 تک مشکل سے رکھی ھے ۔
اس لۓ سرکاری ملازمین اور اس سے وابستہ محنت کش  صرف بجٹ کا انتظار کرنا ہوگا اگر بجٹ میں تھوڑا رلیف ملتا ھے تو مھنگاٸی کے تناسب سے بھی بھت کم ھوتا ھے مگر تھوڑے وقت کیلۓ دل کو تسکین دلاتے ہیں کہ نا ملنے سے  کچھ ملا ھے بھتر ھے۔ مگر ھمیشہ ملازمین کی  کی ساری توقعات بجٹ پر ھوتی ہیں۔ اگر روزانہ کی زندگی میں استعمال کی جانے والی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے تو انہیں خود کو ایڈجسٹ کرنے کے لئے طویل انتظار کرنا پڑتا ھے جس طرح موجودہ حکومت کی ماضی کی بجٹ سے  لیکر مارچ 2021 تک کا طویل انتظار اور اسلام آباد میں میگا دھرنے اور پولیس کی انسو گیس و لاٹھی چارج  سے پرتشدد واقعات بھی دیکھنے کو ملے  اوردیگر صوباٸی سطح پر ملازمین تا حال احتجاج کرنے پر مجبور ہیں تو اور اوپر سے زخموں پر نمک چھرک کرنےوالی پریشان کن حکومتی اعلان  کہ پیشن اور ملازمین کی مراعات حکومتی بجٹ پر بوجھ ہیں ۔ سرکاری محکمہ جات میں روزگار دینےکیلۓ  مستقل مزاجی کےساتھ روزگار دینے کا پلان بھی نظر نہیں آرہا ھے جس کی وجہ سے مزید ملازمین کو پریشانیوں کا سامناھے
دوسری طرف ھماری حکومت #IMF  کی ملازم دشمن رکاوٹ پالیسی کے آگے گھٹنے ٹیک کر مزید ٹیکسز لاگو کۓ جاتے ہیں۔ تنخواہوں اور رلیف پر ٹیکس لاگو کرنا ملازمین کے ساتھ ایک بڑی ناانصافی ھے
اس سال بھی ملازمین ایک مرتبہ  صرف بجٹ 2021-22 میں تنخواہوں میں اضافے سے متعلق مختلف خبریں سن رہے ہیں ۔ وہ ہر سال ایک ہی سنتے ہیں اور مایوسی  ھوتی ھے ۔ حکومتی پالیسی کہ مھنگاٸی کا تناسب  سرکاری اعداد شمار بھت کم دکھائے جاتے ھیں  اوربجٹ میں GDP میں اتنے  فیصد کی تجویز ھےوغیرہ وغیرہ لفاظی تسکین دینے والے جملے  مگر بجٹ کے اعلان پر ملنا کچھ بھی نہیں ملتی صرف مایوسی ہی مایوسی اور دیگر پوشیدہ مساٸل ملازمین کا استقبال کرتے جس کی وجہ سے سفید پوش ملازم ہرسال ایک سے زیادہ اذیت  میں دو چار رہتا ھے یاد ریے کہ 1977  سے 2017  تک دو-تین ملکی بجٹ ہیں جن کو ملازم دوست بجٹ شمار کیا جاتا ھے۔
اس سال  حکومت پاکستان  کا بجٹ 22-2021 وزیر خزانہ شوکت ترین 11/12  جون 2021  کو پیش کریں  گے۔ اس سے پہلے فیبروری 2021  میں حکومت پاکستان اور ملازمین تنظیموں کے نماٸندگان کےمابین معاھدے میں  طۓ پایا تھا کہ ملازمین کے اسکیل رواٸیز ھونگے۔ تمام ایڈھاک کو ضم کیا جاۓگا اور ٹیکنیکل و نان ٹیکنیکل اور دفتری ملازمین کو ٹاٸیم اسکیل دیا جاۓ گا اس پہلے مارچ 2021 سے کےپی کےحکومت کی طرز پر دفتری ملازمین کو اور محختلف  پوسٹوں کو  پہلی مارچ 2021  سے اپگریڈ کیا جاۓ گا مگر ابھی تک اس وعدے کو حکومت پاکستان کے وزارت خزانہ و اسٹیبلشمنٹ کے انتظأمیہ  نے پورا نہیں کیا نا تاحال کوٸی نوٹیفکیشن جاری ھوا ھے۔
یادرہے 2010میں موجودہ وزیر خزانہ شوکت ترین نے پے اور پینشن کمیٹی بناکر ملازمین اور پینشنرز کو رلیف دینے کا کام مکمل کیا تھا مگر عبدالحفیظ شیخ کو بجٹ 2010 سے پہلے وزارت خزانہ کا قلمدان دیا گیا  اس وقت  پاکستان پیپلزپارٹی  کی حکومت تھی اور شاید ملکی تاریخ میں  پہلی مرتبہ  تنخواہوں میں ایک گریڈ سےگریڈ 22تک کے ملازمین کو %50 فیصد کااضافہ دیکر ملازمین و پینشرز کو خوش کیا اور 2011  کی بجٹ میں اسکیل بھی رواٸیز کۓ گۓ
ھم امیدکرتے ہیں کہ اس سال 22-2021 کی بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں اور رلیف میں %200 فیصد تک  کیا جاۓ گا اور مندرجہ ذیل ھماری تجویز کو بجٹ میں شامل کرکے ملازمین اور پینشنرز کے حقوق اور دیرینہ جاٸز  مطالبات  تسلیم کۓٰ جاٸیں۔
(1) مرنے کا شرط ختم کرکے  بھبود فنڈ اور گروپ انشورنس 2008-2009  سے  اور مالی امداد Financial Assistance  کی رقم ریٹائرمنٹ کے وقت یکمشت ادا کی جائے اور ضلعی سطح پر آسان طریقہ کار بنایا جائے۔
(2)  یوٹیلٹی الائونس تمام ملازمین کودیا جائے- ۔ سیکریٹریٹ اور عدلیہ عالیا کی طرز پر تمام سول ملازمین کو ترتیب وار گریڈ 1 تا 8 کو ماھانہ 20000 ٬ گریڈ 9 تا 15 کو ماھانہ 25000 ٬ گریڈ 16 کو ماھانہ 30000 ٬ گریڈ 17 کو ماھانہ 35000 ٬ گریڈ 18 کو ماھانہ ٬  40000 گریڈ 19 کو ماھانہ 45000 ٬ گریڈ 20 کو ماھانہ 50000 ٬ گریڈ 21 کو ماھانہ 55000 اور گریڈ 22 کو ماھانہ 60000 بطور یوٹیلٹی الائونس جلد دیا جائے و دیگر الائونس کی سہولت تمام ملازمین کو دی جائے-
(3) تنخواہوں اور مراعات میں برابری کی جائے اور سندھ اور دیگر صوباٸی تمام محکماتی ملازمین کی تنخواہوں میں تفریق کے خاتمے کیلۓ   #DRA_25% کی منظوری پہلی مارچ 2021 سے اور تمام سرکاری ملازمین کی پینشن میں اصافہ کیا جائے-
(4) دوہرہ معیار کو ختم کرتے ہوئے ملک بھر کے صوبائی اور وفاقی ملازمین کے  ہائوس رینٹ الائونس٬  چھوٹے اور بڑے شھروں میں فرائض انجام دینے والے تمام ملازمین کے لئے یکساں کیا جائے اور ایپکا کی تجویز ہے کہ ہائوس رینٹ الائونس مندرجہ ذیل ریٹ پر دیا جائے يا هائوس هائرنگ کی سہولت دی جائے
گریڈ دیہی ہائوس رینٹ الائونس شہری ہائوس رینٹ الائونس
گریڈ 1 تا 6 20000 25000
گریڈ 7 تا 11 30000 35000
گریڈ 12 تا 15 32000 40000
گريڈ 16  تا  18 45000 53000
گریڈ  19 تا 22 65000 80000
(5)  میڈ یکل اور کنوینس الائونس ماہانہ 15000 روپیہ کیا جائے- موجودہ ماهانہ میڈیکل الائونس 1500 روپیہ ناکافی ہے – عام ملازمین کیلئے  میڈیکل Reimbursment  کی سہولت میں مشکلات کا سامنا ہے – یاد رہے کہ ملازم کا چھوٹا بل بغیر رشوت کے پاس کرانا ممکن نہیں
(6)  ملازمین کی تمام بچٹ چھٹی کی رقم وقت ضرورت پر ادا کی جائے-
(7) ملازمین کے  تمام الاٸونسز اور ایڈھاک  کو ٹیکس کی کٹوتی سے مستشنٸ کیا جاۓ اور  ملازمین و پینشنرز پرٹیکس کی کٹوتی میں مزید اضافے کی حکومتی تجویز نامنظور کی جاۓ 
۔APCA Reject #IMF proposal for Addl. 176 billion on Salaries Class .۔
(8)  ملک بھر ضلعی اکائونٹس آفیسز  و دیگر دفاتر  میں ملازمین کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں اور رشوتخوری  کے خلاف قانونی قدم اٹھانے کی ضرورت ہے- پینشن و دیگر اداٸگیوں میں ملازمین کی دشواریوں کا خاتمہ کیا جاۓ ۔

ایم اے بھرگڑی
مرکزی سیکریٹری  جنرل
ایپکاپاکستان ( شہید ساقی )
www.apcapk.com


No comments:

Clicks

banner

APCA_SAQI

Auto

Blog Archive

Contact Form

Name

Email *

Message *