ھم تمام صوباٸی حکومتوں سے مطالبا کرتے ہیں صوباٸی ملازمین کےتنخواہوں اور رلیف میں جو تفریق ھے اس کو ختم کرنے کیلۓ 1/3/2021 سے وفاقی طرز پر DRA-25% دینے کا جلدسے جلد 5/3/20201 تک اعلان کیا جاۓ۔ دیگر صورت صوباٸی ملازمین احتجاج کرنے پر مجبورھونگے۔ یاد رہے صوباٸی سطح پر مختلف ناموں سے ملازمین کے رلیف میں بڑا تضأد پایا جاتا ھے جس کی وجہ سے ملازمین میں سخت مایوسی ھے ۔ اس مقصد کیلۓ ایپکا پاکستان ( شہید ساقی ) کی جانب سے مطالبات پہلے پیش کردۓ گۓ ہی
واضع ہے کہ جناب وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے تشکیل کردہ اعلئی سطح کی کمیٹی میں شامل وفاقی وزیردفاع جناب پرویز خٹک ، وفاقی وزیر برائے داخلہ جناب شیخ رشید احمد اور وزیر مملکت برائے پارلیانی امور جناب علی محمد خان اور ملازمین تنظیموں کے ˹ائندوں کے مابین طے پانے والے معاہدے کے مطابق۔ ، فنانس ڈویژن نے مندرجہ ذیل پر اصولی طور پر اتفاق کیا ہے :-
(الف) بی پی ایس -2017 کی تنخواہ پر 25 فیصد کے حساب سے تنخواہوں میں تفاوت میں کمی کا الاؤنس / Disparity Reduction Allowance ´DRA-25%´
وفاقی ملازمین اور منسلک محکموں کے ملازمین گریڈ 1 تا گریڈ 17 کو 01 مارچ 2021 سے دیا جائے گا-
(ب) بی پی ایس (1-16 (یا اس کے مساوی عہدوں کو حکومت خیبر پختونخوا کی طرز پر اپ گریڈ کیا جائے گا اور 01 مارچ 2021 سے عملدرآمد ہوگا۔
(ت) آئندہ بجٹ میں بھی اسی طرز کو اپنانے کے لئے ٹائم اسکیل کی منظوری پر غور کیا جائے گا۔
(ث) جولائی 2021سے موجودہ ایڈہاک ریلیف کو بنیادی تنخواہ کا بھی حصہ سمجھا جائے گا ۔
صوبوں کو اپنے وسائل سے مذکورہ بالا نقاط کو اختیار کرنے کی سفارش کی جائے گی۔
اس اثناۓٰ کے بعد وفاقی کابینہ نے بی پی ایس (BPS) -2017 کی بنیادی تنخواہ کے 25 فیصد @ "تفاوت کم کرنے الاؤنس DRA" کی منظوری دی ہے اور یکم مارچ 2021 سے وفاقی حکومت کے ملازمین گریڈ 1 تا گریڈ 19 میں موجود ان سرکاری ملازمین کے لئے جن کو کبھی بھی اضافی تنخواہ میں بنیادی تنخواہ سے زیادہ یا کارکردگی الاؤنس کے طور 100 فیصد سے زیادہ یا اس سے زیادہ کا رلیف پہلے نہیں دی گئی ہے۔
حکومت پاکستان نے خودتسلیم کیا ھے کہ وفاقی حکومت کے متعدد ادارے / محکمہ جات Organisations ہیں جن کو پہلے تنخواہ یا کارکردگی الاؤنس کے طور پر 100 فیصد یا اس سے زیادہ کے طور پر اضافی الاؤنس دیئے گئے ہیں۔ اس فرق کم کرنے والے الاؤنس DRA-25% کا مقصد پہلے سے ہی اضافی تنخواہ دیئے جانے والوں ( محکمہ جات یا ملازمین) جن کو کبھی بھی اضافی تنخواہ نہیں دی گئی تھی ان کی تنخواہوں میں فرق کو کم کرنا ہے۔ حکومت پاکستان کا اعلامیہ کے مطابق ایسے وفاقی ملازمین کی تعداد جن کو کبھی اضافی تنخواہ نہیں دی گئی تھی ، کل 623،215 سویلین ملازمین میں جس پر تقریبا رقم 296،470 ملیں درکار ہونگے۔
یہ الاؤنس DRA-25%; پے اینڈ پینشن کمیشن کی سفارشات کو حتمی شکل دینے تک عبوری انتظام کے طور پر دیا جاۓگا ۔ پے اینڈ پنشن کمیشن سے کہا گیا ہے کہ وہ آئندہ بجٹ 201-2020 سے پہلے تمام وفاقی سرکاری ملازمین (سویلین اور آرمڈ فورسز) کی تنخواہوں میں نظر ثانی کے لئے اپنی سفارشات پیش کرے تاکہ تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں نظر ثانی کی جاسکے۔ پے کمیشن کو یہ بھی ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ وفاقی حکومت کے موجودہ پنشن سسٹم کا جائزہ لے اور سفارشات طۓ کرے ۔
ملازمین ساتھی اپنی صفوں میں اتحاد برکرار رکھیں
No comments:
Post a Comment