آج 29 آگسٹ 2017 کو پریس کلب کراچی کے سامنے ایپکا سندھ کراچی ڈویزن کے زیر احتمام چھوٹے ملازمین و ممبران کی بڑی تعداد میں شریک ہو کر احتجاج کیا ٬ جس کی قیادت صوبائی صدر ایپکاسندھ مرادعلی , نائب صدر محمد لقمان بگھیو , ایم اے بھرگڑی , ذوالفقار علی سولنگی, محمد اسحاق کلھوڑو, فیض محمد منگریو, نثاراحمد بھٹو , حافظ محمد عثمان شاھ , ایم خالد ظفر ادی شاھین قدوس ود یگر ایپکا کراچی کے نمائندگان نے ٻري تعداد ميڻ شرکت کی ۔ اس موقعه پر صوبائی اسیمبلی کی ممبر ھیر سوھو ایپکا کے احتجاج میں یکجھتی کے لئے شرکت اور مظاہرے میں لیڈ یز شرکاِء سے ھاتھ ملایا اور اسیمبلی فورم پر مسائل حل کرنے کے آواز اٹھانے کی یقین دھانی کرائی ۔ مظاہرین نعروں کی گونج میں مطالبہ کرر ہے تھے کہ محکمہ تعلیم میں سینیارٹی بنیادوں پر کلریکل و تمام آفیشل اسٹاف کے پروموشن٬ کلرکس کے کام اساتذہ سے واپس کرانے,تمام معطل ملازمی , مھران یونیورسٹی جام شورو کے کلرک شفقت کندھر ودیگرکی جلد بحالی اور آزاد جموں کشمیر حکومت کی طرز پر ٹائیم اسکیل و اپگریڈیشن منظورکیا جائے اور وفاقی و صوبائی مختلف محکمہ جات ، بیت المال ، سندھ سمال انڈسٹریز ٬ شوشل سیکیورٹی ٬ اسٹیوٹا و دیگر محکموں کے جونیئر کلرک /LDC ؛ سینیئر کلرک /UDC اور ہیڈ کلرک کو ترتیب وار گریڈ 11؛ 14 اورگریڈ 16 بغیر کسی شرط کے ٬ کلاس چھارم IV ؛ ٹیکنیکل و نان ٹیکنیکل پوسٹوں کے ملازمین جس میں نائب قاصد٬ چوکیدار٬ مالھی ٬ سینیٹری ورکرز٬ ڈرائیور؛ ڈسپیچ رائیڈر؛ کوٹار، بیلدار ، فٹر٬ بُڈر٬ لئبارٹری اسسٹنٹ ٬ کمپیوٹر آپریٹرس ٬ کمیوٹر ھارڈ ویئر ٹیکنیشن ٬ ڈ یٹا انٹری آپریٹرس٬ لیکچرر اسسٹنٹ٬٬ کمپیوٹر کلرک٬ اکائونٹس کلرکس ٬ لئبارٹری اسٹاف٬ داروغا آفیس اسٹاف میں اسٹیٹسٹیکل اسسٹنٹ ، اسٹینو ٹائپسٹ، اکائونٹنٹ، اکائونٹس اسسٹنٹ، فیلڈ اسسٹنٹ ٬ لئب انچارج ، اسٹور کیپر ٬ پرچی کلرک ،لوکل گورنمنٹ کے کلرک گریڈ 5, آکٹرا کلرک ٬ رکوری کلرک ٬ ٹیکس سپرنٹینڈ نٹ ، سپرواِزیر{ فشریز ، محکمہ موسمیات و دیگر محکمہ جات} انسپیکٹر [ محکمہ لیبر[ پروجیکشنسٹ ، لئبارٹری ٹیکنیشن، اسٹاک اسسٹنٹ [ محکمہ لائیواسٹاک و زراعت]٬ انسیکٹ کلیٹر٬ اسپیسیمین کلٹر٬ میل و فیمل فیملی اسسٹنٹ، ڈرافٹس مین ٬ سب انجينئر٬ ٹریسر بشمول اسسٹنٹ اکائونٹس آفیسر، اور دیگر پوسٹون پر کام کرنے والے تمام ملازمیں کو جلد اپگریڈ کیا جائے سندھ ہائی کورٹ کے ملازمین کی طرز پر مختلف پوسٹوں کے نام بھی تبدیل کرنے کی ضرورت ہے – کلاس چھارم و دیگر ٹیکنیکل اور ںان ٹیکنیکل پوسٹوں کی اپگریڈ یشن و ٹائیم اسکیل کی منظوری ٬ عدلیا و سیکریٹریٹ ملازمین کی طرز پر٬ تمام سول ملازمین کے لئے یوٹیلٹی الائونس ، 33 فیصد سن کوٹا کی منظوری ٬ 15 سالوں سۓ محکمہ پاپولیشن، زکوات ، محکمہ ھیلتھ کی لیڈ ی ھیلتھ ورکرز٬ اریگیشن سیڈا سندھ ٬ پاکستان بیت المال کے پروجیکٹ کے سینکڑوں ملازمیں کو ریگیولر کرانۓ ٬ حکومتی دوہرے معیار کے خلاف ٬ افراط زر اور مھنگائی کی تناسب سے ہائوس رینٹ ٬ کنوینس ومیڈ یکل الائونس میں 200 فیصد اضافہ کرنے ٬ اور فوتی ملازمین کی اولاد کو 40 دنوں میں نوکریوں پر مقرر کرنے کے لئے بار بار احتجاج ہوا مگر حکومت واعدے پورے کرنے میں ناکام رہی ٬ ایپکا رہنمائوں کا کہنا تھا اپگریڈ یشن اور ٹائیم اسکیل کی منظوری نا دینے کی وجہ سے متاثر ملازمین میں سخت بیچینی ہے جس کی وجہ سے احتجاج کا راستہ اختیار جا رہا ہے ۔ ایپکا قیادت کا صوبائی اور وفاقی حکومت سے مطالبا کیا ہے کہ دوہرے معیار ختم کرتے ہوئے ہائوس رینٹ الائونس چھوٹے شھروں اور بڑے شھروں میں فرائض انجام دینے والے تمام ملازمین کے لئے گریڈ 1 تا 6 گریڈ کے لئے 20000- 25000 گریڈ 7 تا 14 گریڈ کے لئے 30000- 35000 گریڈ 15 تا 18 گریڈ کے لئے 37000 -42000 گریڈ 19 تا 22 گریڈ کے لئے 45000- 50000 ماھانہ کی منظور کیا جائے موجودہ ھائوس رینٹ الائونس مھنگائی کے مقابلی میں ناکافی ہے اور سندھ کے ڈویزنل ہیڈ کواٹر شھید بینظیر آباد اور میرپور خاص کے ملازمین کو کارپوریشن کے تحت ہائوس رینٹ الائونس دیا جائے - وزیر اعلئ سندھ کے سیکریٹریٹ ٬ سندھ سروس اکیڈمی اور سنده گورنر ہائوس میں کام کرنے والے ملازمین کی کی طرز پر تنخواہوں کے علاوہ ماھانہ الائونس 4000 ہزار سے300000 تین لاکھ تک دینے کی منظوری دی جائے اور اس کے علاوہ محکمہ تعلیم سندھ میں مینیجمنٹ کیڈر تحت گریڈ 17 ، 19 اور 20 گریڈ کے افسران کے لئے ترتیب وار ماھانہ75000 ھزار، 150000 ایک لاکھ پچاس ھزار اور 200000 لاکھ کا ماھانہ پیکیج منظور کیا جا چکا ہے رشوت کے خاتمہ کے لئے آفیس ملازمین کو بھی مالی مراعات دینے کی ضرورت ہے - مگر حکومت کے دوہرے معیار کا نشانہ اکثر سول ملازمین ہی یہے اور مالی مراعات نہیں تو سول ملازمین کے لئے نہیں ھیں اور یوٹیلٹی الائونس تمام ملازمین کودیا جائے سیکریٹریٹ اور عدلیہ عالیا کی طرز پر تمام سول ملازمین کو ترتیب وار گریڈ 1 تا 8 کو ماھانہ 20000 ٬ گریڈ 9 تا 15 کو ماھانہ 25000 ٬ گریڈ 16 کو ماھانہ 30000 ٬ گریڈ 17 کو ماھانہ 35000 ٬ گریڈ 18 کو ماھانہ ٬40000 گریڈ 19 کو ماھانہ 45000 ٬ گریڈ 20 کو ماھانہ 50000 ٬ گریڈ 21 کو ماھانہ 55000 اور گریڈ 22 کو ماھانہ 60000 بطور یوٹیلٹی الائونس اور مرنے کا شرط ختم کرکے بھبود فنڈ اور گروپ انشورنس کی رقم ریٹائرمنٹ کے وقت یکمشت ادا کی جائے- مزید کہا کہ افسوس ہے کہ ملک بہر کے تمام محکموں کے ہیڈ کلرک 14 سے 16 گریڈ تک اپگریڈ ہو چکے ہیں مگر مختلف وفاقی محکموں میں ابہی تک گریڈ 8 میں ھیڈ کلرک کام کر رہے ہیں یہ سراسر ناانصافی ہے اٗور تفریقی اپگریڈ یشن کو ایپکا کی قیادت نے پہلے ہی دن سِے مسترد کر –ایپکا کا ہمیشہ موقف رہا کہ حکومت ملک بہر کے ملازمین کو یکسان مراعات منظور کرے مگر حکومت دوہرے معیار کو قائم رکہنے پر گامزن رہی ہے ۔ ایپکا رہنما بار بار مطالبا کررہے ہیں کہ تمام محکموں خصوصی طور پر محکمہ تعلیم کے تمام معطل ملازمین اور مھران یونیورسٹی کے برطرف ملازم شفقت کندھر کو جلد بحال کیا جائے اور سندھ سمال انڈ سٹریز کے ملازمین٬ سیڈس کارپوریشن اور ایگریکلچر مارکیٹنگ ٬ واسا حیدرآباد کے ملازمین کو جلد ماہانہ تنخواہیں ادا کی جائیں اور بورڈ آف روینیو ٬ روینیورجسٹریشن اور سندھ بھر کے صوبائی محکموں کے ملازمین کے جائز مسائل اور سینیارٹی بنیادوں پر جلد پروموشن کئے جائیں اور من پسند کو نوازنے کی پالیسی کا مکمل خاتمہ کیا جائے اور سندھ بھر میں کی جانے والی غیر قانونی طور پر تمام ترقیاں منسوخ کی جائیں ان تمام معاملات اور بیقاعدگیوں کی تحقیقات کرکے بدعنوانی کرنے والوں کے خلاف سخت قدم اٹھایا جائے ۔ سندھ بھر میں محکمہ تعلیم میں ایڈ منسٹریٹو آفیسر کی آسامی پر 100 فیصد سپرنٹینڈ نٹ کی ترقی کی جائے 17 سالوں سے آسامیاں خالی اور قانون موجود ہے مگر سپرنٹینڈنٹ کو ترقی سے محروم کرکے بڑی نا انصافی کی گئی ہے اور ایپکا کے رہنماوُں نے بتایا کہ کراپ رپورٹنگ سندھ حیدرآباد میں ڈاریکٹر کی آسامی پر کوئی افسر نہیں جس کی وجہ سے سندھ بھر کے تمام ضلعی دفاتر میں فوتی و ریٹائر ملازمین کے تمام کام ایک سال سے مکمل طور پر بند ہیں اور ملازمین کے خاندان فاقہ کشی پر مجبور ہیں سپریم کورٹ کے احکام کے خلاف ورزی ہے کہ ریٹائر ملازمین کی پینشن و دیگر مراعات دینے میں دیر کی جا رہی ہے ۔ اس لئے سندھ کے ہر ضلعه میں افسر تعینات کرکے ملازمین کو دفتری سھولت جلد فراہم کی جائیں . ایپکا سندھ کی قیادت نے مطالبا کیا کہ لوکل گورنمنٹ اور محکمہ ھیلتھ کے ملازمین و لیڈ یز ھیلتھ ورکرز کی مرضی کے مطابق تمام ملازمین کی تنخواہیں دیگر ملازمین کی طرح ڈ سٹرکٹ اکائونٹس آفیسز سے ONLINE PAY ROLL SYSTEM میں جلد کی جائیں ۔ لیڈیز شرکاء کی شکایت تھی کہ پاپولیشن محکمہ میں وردیوں , ادویات اور ملازمین کے نام پر بل بناکر بڑی رقم ھضم کی جارہی ہے مگر افسران ملازمین کو مراعات دینے کو تیار نہیں یہ ظلم و زیادتی ختم کی جائے . ایپکا قیادت کہنناتھاکہ ملازمین کے مطالبات جائز ہیں اگر حکومت سندھ ایپکا کے جائز مطالبات تسلیم کرتے ہوئے جلد نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا تو دما دم مست قلندر ہوگا اور عید کے بعد کراچی پریس کلب سے وزیر اعلئ ھائوس تک احتجاج کیا جائے
Followers
?php>
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
Nomination Form for APCA Pakistan Shaheed Saqi
Followers


No comments:
Post a Comment