Membership Form for APCA (Shaheed Saqi) Pakistan

Nomination Form for APCA Pakistan Shaheed Saqi

Friday, June 28, 2024

روغن کنجند ناک میں ڈ النے اس وقت تکیہ ہٹانا ہوگا کہ تیل حلق کی طرف نہیں مغز کی طرف جائے اور تمام دردوں کیئے علاج اور پوست جل جائے یا دیگر چیز جل جائے روغن کنجند بہتر ہے اور تل کا تیل استعمال کرنا مفید ہے مگر اعتدال میں


روغن کنجند سے مراد روغن گل سرخ  ہے 
اس کے بنانے طریقہ یہ تل (کنجند) اور زیتون کے روغن میں بنایا جائے گا

روغن بنفشہ پائیہ کنجند بنانے کا طریقہ روغن بنفشہ پایہ زیتون کی طرح ہے لیکن اسکے استعمال کا طریقہ ناک میں ڈالنا ہے طب اسلامی میں علاج کیلئے ایک بہترین روش ہے اسکے علاؤہ دونون ناک کے دونوں سوراخ میں ایک یا دو قطرے ڈالنا چاہیئے یہ ایک طریقہ ہے لیکن جس وقت اسکو ناک میں ڈال لیتے ہیں اس وقت تکیہ ھٹانا چاہئے کیون کہ تیل حلق کی طرف نا جائے بلکہ مغز کی طرف چلا جائے فوائد کا بیان پچھلے آڈیو میں بتایا ہے

ایک اور قسم کا تیل ہے روغن گل سرخ



اسکے فوائد ہیں تمام سر دردوں کیلئے اور پوست کے اوپر جلی ہوئی جگھ لگانا ہے کسی بھی چیز سے جل جائے سورج سے جل, آگ سے جل جائے یا پانی سے جل جائے یا بچوں کو اج۔کل ڈائپر لگاتے ہیں جس کی وجہ سے بچے اپنے پیشاب سے جاتے ہیں بچے جلن محسوس کرتے ہیں اور اسکے لئے روغن گل سرخ ایک بہترین قسم کا روغن ہے روایت میں آیا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب  سر درد کا مسئلہ ھوتا تھا تو روغن جولان اپنے ناک میں ڈالتے تھے یہاں جولان دو معنوں میں استعمال ھوا ہے یا اس سے مراد وہی روغن کنجد یا روغن گل سرخ ہے یہی اگر دو معنئ ہیں لیں تو روغن کنجند* یا روغن گل سرخ مراد ہے اس کا طریقہ یہ ہے گل سرخ کے جو پھول کی پتیاں ہیں وہ کنجد یا زیتون کے تیل میں ڈالیں ایک مہینہ اس میں رھ جائیں اسکو نچوڑیں اور صاف کرکے رکھیں یہ تیل روغن گل سرخ ہے یہ گھر میں رکھیں اور کافی فوائد ہیں سر درد اور جو جل جاتا ہے اسکے لئے ایک مفید چیز ہے۔ اس میں جو گل ھوتا ہے گلاب کا پھول جس کو گل محمدی کہتے ہیں اسکے پتے زیتون یا کنجد کے تیل میں ڈالنے ہیں یہ خوشبودار بھی ہوتا ہے ساتھ ساتھ جلے ہوئے جسم کیلئے مفید ہے اس سے یہ ہوجاتا ہے کہ جلنے والی جگھ ہے اس جگھ پر زخم بن جاتے ہیں اگر انگور کے سرکہ کے ساتھ بہت خٹہ ھو اسکے ساتھ ملاکر تقریبا 20دن لگائیں تو وہ جلے ہوئے نشانات ختم ھو جائیں ہیں پوست بہتر ھو جائے گی ۔ سرکہ کے ساتھ اگر ملائیں اگر جلی ہوئی جگھ پر نشان ختم کرنے ہیں تو  روغن  گل سرخ کو سرکہ انگور کے ساتھ تجویز کیا جائے اور استمعال کریں

یہ روغن کے بارے میں درس و بحث تھا اور روغن بنفشہ، روغن بنفشہ پایہ زیتون،  روغن بنفشہ پایہ کنجد اور یہ تقریبا روغن ہے

 روغن دیسی گہی ہے  روغن دیسی گھی کے فوائد بہت زیادہ ہیں اور کافی فوائد ہیں اس میں صرف ایک چیز ہے جو لوگ بوڑھے ھوتے ہیں انکے لئے  یعنی بوڑھے لوگوں کیلئے ممانعت ہے روایات میں یہ آیا ہے کہ گرمیوں میں اسکا استعمال سردیوں سے بہتر ہے  یعنی سردیوں کے استعمال سے گرمیوں میں اسکا استمعال کیا جائے  اور یہ جتنے بھی روغن ہیں جن کا ھم نے درس میں بتاتا روغن شھمیگو  روغن زیتون کا بتایا جتنے بھی روغن ہیں ان تمام میں انسان کو اعتدال کا خیال رکھنا چاہئے میانہ روی کا خیال رکھنا چاہئے  کسی بھی چیز میں زیادہ روی کرنا  ، اخراط کرنا یہ انسان کیلئے نقصان کا سبب بن سکتا ہے اچھی سے اچھی چیز انسان زیادہ کھائیں تو پھر اسکی وجہ سے انسان کا جسم اور سسٹم متاثر ہوگا






تل کا تیل کس چیز کے لیے اچھا ہے؟ جسم کے لیے تل کے تیل کی کیا خصوصیات ہیں؟

روایتی ادویات میں تل کے تیل کی خصوصیات:

  • بالوں اور جلد کے لیے تل کے تیل کے فوائد
  • وزن کم کرنے میں مدد کریں۔
  • دل اور خون کی شریانوں کے لیے مفید ہے۔
  • بلڈ پریشر کنٹرول
  • دمہ کی روک تھام 
  • خون کی کمی میں کمی
  • گٹھیا کی روک تھام اور اس کے علاج میں مدد کرنا
  • کینسر کے خلاف خصوصیات
  • اینٹی ایجنگ خصوصیات
  • بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں مدد کریں۔
  • سوزش کی خصوصیات رکھتا ہے۔
  • اس میں آنکھوں کے آس پاس کی جلد کو جوان کرنے والی خصوصیات ہیں۔
  • خصیوں کے لیے بہت مفید ہے۔
  • صحت مند دماغی کام میں حصہ ڈالیں۔
  • بچوں کے لیے خصوصی
  • کانوں کی صحت میں مدد کرنا


کانوں کے لیے تل کے تیل کی خصوصیات

تل کے تیل کو ادرک کے عرق کے ساتھ ملانا کان کے درد کا موثر علاج ہوسکتا ہے۔



کالے تل کے تیل کی خصوصیات

تل کے بیج سفید، بھورے اور سیاہ رنگوں کے ساتھ غذائیت سے بھرپور بیج ہیں، اور سیاہ تل دیگر اقسام کے تلوں سے بہتر خوشبو اور مضبوط ذائقہ کے حامل ہوتے ہیں۔ کالے تل کے تیل کی خصوصیات میں سے درج ذیل کا ذکر کیا جا سکتا ہے۔

دل کی صحت اور بلڈ پریشر میں بہتری

کالے تل کے تیل کی خصوصیات میں سے ایک یہ ہے کہ یہ میگنیشیم سے بھرپور ہوتا ہے اور ہائی بلڈ پریشر کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ کالے تل میں سیسمین اور سیسمولین بھی بھرپور ہوتے ہیں جو کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں اور کالے تل کی یہ دونوں خصوصیات دل کی صحت میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

کینسر کے خلاف خصوصیات

جیسا کہ ہم نے کہا، تل کے بیجوں میں سیسمین اور سیسمول ہوتا ہے، جو کینسر کے خلاف خصوصیات رکھتے ہیں۔ تل کے بیجوں میں موجود تل جگر کو فری ریڈیکلز سے ہونے والے نقصان سے بچاتا ہے اور کالے تل اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کے حامل جگر کو آکسیڈیٹیو نقصان سے بچاتے ہیں اور اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ جگر جسم کے ڈیٹاکسیفیکیشن کے عمل کے لیے بہت ضروری ہے، جگر کی حفاظت کرتا ہے۔ کینسر سمیت کئی بیماریوں سے جسم کی حفاظت کے مترادف ہے۔

کالے تل میں فائبر، اینٹی آکسیڈنٹس جیسے لگنن اور فائٹو کیمیکلز جیسے فائٹوسٹیرولز ہوتے ہیں جو بڑی آنت کے کینسر کو روک سکتے ہیں۔ نتیجے کے طور پر، کالے تلوں کی کینسر مخالف خاصیت تل کے تیل کی بہترین خصوصیات میں سے ایک ہے۔

 

دمہ کی روک تھام

کالے تل میگنیشیم سے بھرپور ہوتے ہیں، اور میگنیشیم دمہ کے مریضوں میں ہوا کی نالی کی بندش کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔ دمہ کے علاج کے لیے بہترین جڑی بوٹیوں کی ادویات کے بارے میں جاننے کے لیے غفاری ڈائٹ کا یہ مضمون پڑھیں۔

آنکھوں کی صحت میں مدد کریں۔

جیسا کہ ہم نے کہا، کالے تل جگر کی صحت میں مدد کرتے ہیں، اور روایتی چینی طب کے مطابق، آنکھوں کی صحت کا تعلق جگر کی صحت سے ہے۔ جگر کے مسائل اور بیماریوں میں مبتلا ہونے پر آنکھیں خشک اور تھک جاتی ہیں اور بینائی دھندلا ہونے کا امکان ہوتا ہے۔ لہٰذا اگر کالے تل جگر کی صحت میں مدد دیتے ہیں تو یہ آنکھوں کی صحت میں بھی مدد دیتے ہیں۔

خون کی کمی میں کمی

کالے تلوں میں دیگر اقسام کے تلوں کے مقابلے میں آئرن کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، اس لیے یہ خون کی کمی کے شکار لوگوں کے لیے مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔

گٹھیا سے نجات

کالے تلوں میں کافی مقدار میں کاپر ہوتا ہے، جو گٹھیا کے درد اور سوجن کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ تانبا ہڈیوں اور جوڑوں کی صحت میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

مخالف عمر

اینٹی ایجنگ فوڈز میں سے ایک تل کا تیل ہے۔ وٹامن بی اور آئرن کی کمی سماعت میں کمی، یادداشت کی کمی اور بالوں کے وقت سے پہلے سفید ہونے کا باعث بن سکتی ہے۔ کالے تل میں وٹامن بی اور آئرن کی بھرپور مقدار ہوتی ہے۔ چینیوں کا ماننا ہے کہ کالے تل میں موجود غذائی اجزاء عمر بڑھنے سمیت جسمانی نقائص کو درست کرنے میں مدد کرتے ہیں۔


صحت مند ہڈیاں اور جلد

کالے تل وٹامن ای سے بھرپور ہوتے ہیں ، جو صحت مند جلد کے لیے ضروری ہے، اور تل میں موجود دیگر معدنیات میں کیلشیم اور زنک بھی ہوتے ہیں، جو ہڈیوں کو مضبوط بنانے اور آسٹیوپوروسس کو روکنے میں مدد دیتے ہیں۔

 

بچوں کے لیے تل کے تیل کی خصوصیات

تل بچوں کے لیے خاص طور پر ان کے ابتدائی سالوں میں مفید اور غذائیت بخش مادوں میں سے ایک ہے۔ تل کے بیج وٹامن بی اور وٹامن سی جیسے وٹامنز سے بھرپور ہوتے ہیں ، جو ہاضمے میں مدد دیتے ہیں، اور اس میں کیلشیم جیسے معدنیات بھی ہوتے ہیں، جو بچوں کو لمبا ہونے اور ان کی ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مدد دیتے ہیں۔

شیر خوار بچوں کے جسم پر تل کے تیل سے مالش کرنے سے ان کی نیند بہتر ہوسکتی ہے اور وزن بڑھ سکتا ہے اور طویل مدت میں ان کے قد میں اضافے پر مثبت اور فائدہ مند اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ بچوں کے لیے تل کے تیل کی ایک خوبی یہ بھی ہے کہ یہ یادداشت کو مضبوط بناتا ہے اور مدافعتی خلیوں کی طاقت بڑھاتا ہے۔

 

دماغ کے لیے تل کے تیل کی خصوصیات

تل کے تیل کی ایک اور اہم خاصیت دماغ کے لیے اس بیج کی خاصیت ہے۔ تل کا تیل، جو تل کے بیجوں سے نکالا جاتا ہے، میں ایک اینٹی آکسیڈینٹ ہوتا ہے جو تل کی روٹی کی طرح ہوتا ہے۔ یہ مرکب ایک بہت مضبوط اینٹی آکسیڈینٹ ہے اور اس طرح آکسیکرن کے خلاف مزاحم اور مستحکم ہے۔ آکسیڈیٹیو تناؤ یاداشت کی خرابی کے اہم عوامل میں سے ایک ہے، اس لیے اس معاملے میں تل کا تیل مفید ثابت ہوسکتا ہے۔

تل کے تیل کی خصوصیات میں سے، یہ یادداشت کو بہتر بنا سکتا ہے، بلڈ پریشر کو کم کر سکتا ہے اور الزائمر کی بیماری کو روک سکتا ہے۔

اس کے علاوہ دماغ کے لیے تل کے تیل کی ایک اور خاصیت یہ ہے کہ اعصابی خلیات کے افعال کو بہتر بنا کر اور ان کے درمیان پیغامات کی ترسیل کے ذریعے یہ اعصابی سرگرمی اور سیکھنے میں اضافہ کرتا ہے اور یہ پارکنسنز کے مرض کو کم کرنے میں بھی اپنا کردار ادا کرتا ہے۔ تل کے تیل میں موجود لسٹن دماغ اور اعصابی بافتوں کی صحت کے لیے موثر ہے۔

 

خصیوں کے لیے تل کے تیل کی خصوصیات

خصیوں کے لیے تل کے تیل کے کیا فوائد ہیں ؟  تل کا تیل مردانہ تولیدی نظام کے لیے بہت مفید ہے ۔ تل کے تیل کی ایک اور خاصیت جس کے بارے میں ہم بات کر رہے ہیں خصیوں پر اس کا فائدہ مند اثر ہے۔ تل کے بیج اور تل کے تیل میں گرم، ٹانک اور ہائی انرجی، ونڈ جنریٹر جیسی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ نزلہ زکام مردوں اور عورتوں میں بیماری کی ایک بڑی وجہ ہے اور تل کا تیل اپنی گرم فطرت کے ساتھ جنسی قوتوں کو مضبوط کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ وٹامن ای میں تل کے تیل کی کثرت اور اس کی سوزش مخالف خصوصیات کو مدنظر رکھتے ہوئے اور تل کے آکسیڈیشن کو کم کرنے کے لیے، تل کے تیل سے خصیوں کی مالش کرنے کی سفارش کی جاتی ہے ویریکوسیل کے علاج کے لیے )۔ تل کے تیل سے خصیوں کی مالش کرنے سے مردانہ بانجھ پن میں مدد مل سکتی ہے۔ کیونکہ یہ کام، varicocele کو بہتر بنانے میں مدد کرنے کے علاوہ، خصیوں میں سپرم کی پیداوار کے معیار کو بڑھا سکتا ہے۔

 







 

No comments:

Clicks

banner

APCA_SAQI

Auto

Blog Archive

Contact Form

Name

Email *

Message *