Membership Form for APCA (Shaheed Saqi) Pakistan

Nomination Form for APCA Pakistan Shaheed Saqi

Tuesday, May 19, 2020

MINISTRY OF DEFENCE PROPOSED FOR MARGING ADHOC AND INCREASE 20% SALARY IN BUDGET 2020-21, BUT APCA DEMANING FORM GOVT TO STOP DOUBLE STANDARD IN SALARIES & ALLOCANCES OF GOVT. SERVANTS BY INCREASING 200% AN ANALOGY OF COURT, SECRETARIAT, AND OTHER SECTORS WORKING UNDER #GoP & Provinces



  پے اوےر پینشن کمیشن کی رپورٹ سے پہلےوزات دفاع نے
وزات خزانہ حکومت پاکستان کو تجویز دی گٸی ہے کہ 2019-2016 تک تمام ایڈھاک ضم کرکے اسکیل رواٸیز کۓ جاٸیں اور %20 فیصد ایڈھاک منظور کیاجاۓ

یاد رہے اس سے پہلے تحریک انصاف کی حکومت پاکستان کی پہلی پیش کردہ بجٹ 2020-2019 میں گریڈ 1 تا گریڈ 16 کے ملازمین کیلۓ %10 فیصد ؛ گریڈ 17 تا گریڈ 20 تک %5فیصد اور گریڈ 22-21 کیلۓ %0 فیصد کا اضافہ کرکے مثالی بجٹ دیا تھا جس میں ٹیکس کٹوتی %5تا %8 فیصد لاگو رہی جس وجہ سے سفید پوش ایماندار ملازمین میں سخت مایوسی رہی ۔
ایپک پاکستان کی قیادت کو کٸ سالوں مٶقف اورمطالبا رہا ھے کہ مھنگاٸی کے تناسب سے ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر مراعات میں یکسانیت اور برابری کی جاۓ اور دوہرے معیار کا مکمل خاتمہ کرنے کی تجویز دی جاتی رہی ھے ۔ عدلیہ ۔سیکریٹریٹ و دیگر سیکٹر کی تفریق کا خاتمہ کیا جاۓ اور تجویز پیش کی ھے کہ ملازمین کی تنخواہیں و الائونسز اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں اضافہ کیوں ہونا چاہئے؟
اس کا سادہ جواب ہے مہنگائی پر کنٹرول نہیں اور ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر مراعات میں برابری نہیں اور ملازمین اکثریت اپنی تنخواہ و دیگر الائونسز کی ادائگی پر ٹیکس بھی اداکرتے ہیں اس لئے تجویز ہے کیا جاتا تنخواہوں اور مراعات میں٪200 فیصد اضافہ کیا جائے- سیکریٹریٹ و عدلیہ و دیگر محکماتی تفریق کو ختم کرنے کی اشد ضرورت ہے
جب کوئی اس طرح کا سوال کرنتا ہے تو بڑا دکھ ہوتا کہ سرکاری ملازمین جس کا گذارہ صرف تنخواہوں پر ہے وہ کس طرح زندگی گذارتے ہیں اس کا اندازہ سب کو ہے مگر اداروں میں مراعات کا دوہرہ معیار مقرر کیا گیا ہے - ایک ادارے کے ملازمین کو 3 بنیادی تنخواہ کے برابر الائوس ادا کیا جاتا ہے تو دوسرے سیکٹر کے ملازمین کیلئے ٪50 فیصد خصوصی الائونس دیا جاتا ہے اور تیسرے گروپ کے ملازمین کو ٪150 فیصد بطور ایگزییکیوٹو الائونس- یوٹیلئٹی الائونس- ہائوس ہائرنگ کی سہولت- میڈ یکل کے اخراجات کی مد میں باز ادائگیRe-Imbursement کیلئے رقم کی فراہمی کی جاتی ہے دوسری جانب حکومت اسپیشل کیڈر و اسکیل TTS, TPS, SPS,MPS/MGOs کے طرز پر مراعات مختلف محکمہ جات و اداروں کو دے رہی ہے جس کی وجہ سے ملازمین میں سخت بیچنی رہتی ہے – عدم توازن اور دوہرے معیار کی وجہ سرکاری ملازمین اورریٹائرڈ کو مشکلات کا سامنا رہتا ہے اور ان کا جینا مشکل ہے اس کا اندازہ ایوانوں میں موجود عوامی نمائندگان کو بہی وہ اچھی طرح واقف ہوتے ہیں ہمیں بتانا بہی کسی کو نہی چاہئے جب کہ سرکاری حکام اور بجٹ تیار کرنے والے کمیشن کے ممبران اور ماہر معاشیار بہی بخوبی واقف ہوتے ہیں ان کو بتانے کی ہمیں ضرورت کیا ہے؟ اعلی حکام اچھی طرح سے جانتے ہیں - مگر دوہرے معیار کی وجہ سرکاری سول ملازمین اور ریٹائرڈ ملازمین ہمیشہ نظر اندار کئے جاتے رہے ہیں -
کیا کسی کو علم نہیں کہ چھوٹے ملازمین کو کم سے کم ماہانہ مکان کے کرایہ کی مد میں 1338 اور زیادہ 2006 دیا جاتا ہے اسی طرح گریڈ 17 کے ملازمین کو ماہانہ مکان کے کرایہ کیلئے 4443 اور 6650 ادا کئے جاتے ہیں جب کہ کسی بھی شھر میں اتنی رقم میں کرائے مکان نہیں ملتا اس کے علاوہ بجلی اور گیس کی بلوں کی ادائگی کا ملازمین اور ریٹائرڈ ملازمین کو سامنا رہتا ہے دوسری جانب چھوٹے ملازمین کو اپنے اپنے اہل خانہ کے طبی علاج کیئے ماہانہ 1500 روپیہ سرکار ادا کرتی جس کی وجہ سے ملازمین کو طبی علاج کیلئے مشکلات کا ہمیشہ سامنا رہتا ہے-
ایپکا ملازمین کی نمائندہ تنظیم ہے اس لئے حکومت کو تجویز پیش کرتے ہیں کہ تمام اداروں کے اسکیل تبدیل کرکے مراعات اور الائونس کو برابری کے بنیاد پر منظور کرنے کی اشد ضرورت ہے اور تجویز ہے کہ ٪ 200 تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ کیا جائے اس کے علاوہ میڈیکل Re-Imbursment کا ملک بہر میں خاتمہ کیا جائے اور کم سے کم سب کیلئے میڈ یکل الائونس ماہانہ 15000 روپیہ کیا جائے - دوسری جانب ہائوس ہائرنگ کو ہرسطح پر ختم کرکے تمام ملازمین کو برابری کے بنیاد پر تجویز کردہ ھاٸوس رینٹ الائونس گریڈ 1 تا 6 کیلۓ 20000 اور 25000 ماھانہ گریڈ 7 تا 11 کیلۓ 30000 اور 35000 ماھانہ گریڈ 12 تا 15 کیلۓ 32000 اور 40000 ماھانہ گریڈ 16 تا 18 کیلۓ 42000 اور 53000 ماھانہ گریڈ 19 تا 22 کیلۓ 60000 اور 80000 دیھی اور شھری تفریق کے ساتھ منظور کیا جاۓ- اس طرح کنوینس الائونس کی شرح ماہانہ 10000 روپيه منظور کرکے ملازمین کی بیچینی ختم کرائی جائے کیوں کہ کرایہ کا خرچ ہر ایک ملازم کو ایک جیسا ادا کرنا ہوتا ہے – یوٹیلٹی الائونس- اسپیشل الائونس یا دیگر مراعات بہی تمام ملازمین کیلئے منظور کی جائیں
ریٹائڑد ملازمین کی پینشن میں اضافہ کی شرح مہنگائی کی تناسب سے کی جائے جس طرح 2001 سے پھلے ہوتی تھی اور اضافی سروس پر ہر ایک سال پر ۵ فیصد دینے کی منظوری دی جائے اور ریٹائرمنٹ یا فوت ہونے کی صورت میں ملازمین کو یکمشت ملنی والی رقم کے فارمولا پر ایک مرتبہ دوبارہ نظرثانی کرکے 1986 والے عمر کا حساب Age Rates بحال کیا جائے-
ملازمین کے مسائل کی فہرست بہت بڑی ہے جناب وزیر اعظم پاکستان پہلے ہی ملازمین سے وعدہ کیا تھا کہ ایک دو سال انتظار کرنا چاہیئے اب پے و پینشن کمیشن تشکیل دیی گئی ہے اب وقت ہے ملازمین اور پینشنرز کی تنخواہوں اور پینشن میں مہنگائی کی تناسب سے اضافہ کیا جائے اور وفاق کے کلریکل اسٹاف کی اپگریڈیشن صوبائی طرز پر کی جائے اور تمام کیڈرز کے ملازمین کیلئے ٹائیم اسکیل پروموشن منظور کیا جائے-

آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن
www.apcapk.org

(ایم اے بھرگڑی)

No comments:

Clicks

banner

APCA_SAQI

Auto

Blog Archive

Contact Form

Name

Email *

Message *