http://www.apcapk.org/demonds.php
ایپکا کراچی ڈ ویزن 23 مارچ 2017 کو بوقت12 بجہ دوپھر پریس کلب کراچی کے سامنے مطالبات کے حصول کے لئے مشترکہ احتجاج کریں گے جس قیادت ذوالفقار منظور٬ احسان مگسی٬ محمود بہائی٬ محبوب محمد نذیر بٹ٬ محمد اسحاق کلھوڑو و دیگر کریں گے۔ تمام ساتھی بلا تفریق شرکت کریں-
سندہ بھر کے ملازم تنظیمیں اپنے اپنے حصہ کام کریں مندرجہ ذیل مطالبات کے حصول کے لئے احتجاج کی تحریک شروع کریں دیگر صورت میں کچھ نہیں ملنا اس حکومت سے ۔ {1} کلریکل 33 کیٹیگریز کی اپگریڈیشن کو آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن (ایپکا) مسترد کرچکی ہے ایپکا کا مطالبا ہے کہ آزاد جموں کشمیر حکومت کی طرز پر گریڈ 1 تا گریڈ17 تمام 30 کیٹیگریز کو جلد اپگریڈ کیا جائے بشمول کلاس چھارم IV ملازمینم ٹیکنیکل و نان ٹیکنیل پوسٹوں کی آزاد جموں کشمیر حکومت کی طرز پر ٹائیم اسکیل و اپگریڈیشن کی منظوری اور وفاقی محکمہ جات کے جونیئر کلرک /LDC ؛ سینیئر کلرک /UDC اور ہیڈ کلرک کو ترتیب وار گریڈ 11؛ 14 اورگریڈ 16 بغیر کسی شرط کے - وفاق کے مختلف محکموں میں ہیڈ کلرک کی پوسٹ پر کام کرنے والے کئی سالوں سے 8 گریڈ میں کام کررہے ہیں جب کہ حکومت پہلے ہی ان ملازمین کے پوسٹ گریڈ 11 ٬ 14 اور گریڈ 16 میں اپگریڈ یشن کر چکی مگر سینکڑوں کی تعداد میں ملازمین اپگریڈ یشن سے محروم ہیں یہ سراسر نا انصافی ہے
{2} حکومت پاکستان اور تمام صوبائی حکومتوں سے پُرزور مطالبا کیا گیا کہ بشمول آزاد کشمیرو گلگت بلتستان کے تمام ملازمین کو مالی مراعات یکساں طور پر فراھم کی جائیں ۔ تمام ایڈھاک رلیف و الائونسز کو بنیادی تنخواہ میں ضم کرتے ہوئے آنے والی بجٹ میں اسکیلز ریوائیز کئے جائیں اور پاکستان بھر کے تمام ملازمین کی تنخواہوں و مراعات مہینگائی اور پارلیامینٹریں کی طرز پر اضافہ کی منظوری دی جائے-
{3} دوہرہ معیار ختم کرتے ہوئے ہائوس رینٹ الائونس چھوٹے شھروں اور بڑے شھروں میں فرائض انجام دینے والے تمام ملازمین کے لئے گریڈ 1 تا 6 20000- 25000 گریڈ 7 تا 14 30000- 35000 گریڈ 15 تا 18 37000 -42000 گریڈ 19 تا 22 45000- 50000 ماھانہ کی منظوری دی جائے اور سندھ کے ڈویزنل ہیڈ کواٹر شھید بینظیر آباد اور میرپور خاص کے ملازمین کو کارپوریشن کے تحت ہائوس رینٹ الائونس دیا جائے اور مھنگائی کی تناسب سے کنوینس الائونس اور میڈیکل میں 200 فیصد اضافہ کیا جائے جس طرح وزیر اعلئ سندھ کے سیکریٹریٹ ٬ سندھ سروس اکیڈمی اور سنده گورنر ہائوس میں کام کرنے والے ملازمین کی تنخواہوں کے علاوہ ماھانہ الائونس 4000 ہزار سے300000 تین لاکھ تک دینے کی منظوری دی گئی ہے اور اس کے علاوہ محکمہ تعلیم سندھ میں مینیجمنٹ کیڈر تحت گریڈ 17 ، 19 اور 20 گریڈ کے افسران کے لئے ترتیب وار ماھانہ75000 ھزار، 150000 ایک لاکھ پچاس ھزار اور 200000 لاکھ کا ماھانہ پیکیج دینے کی منظوری دی جا چکی ہے- مگر مالی مراعات نہیں تو سول ملازمین کے لئے ہیں
{4} بھبود فنڈ اور گروپ انشورنس کی رقم ریٹائرمنٹ کے وقت یکمشت ادا کی جائے اور مرنے کا شرط ختم کیا جائے -
{5} کلرکس فائونڈیشن کا جلد قیام کیا جائے {6} ٹائیم اسکیل منظور کیا جائے
{7} یوٹیلٹی الائونس تمام ملازمین کودیا جائے- ۔ سیکریٹریٹ اور عدلیہ عالیا کی طرز پر تمام سول ملازمین کو ترتیب وار گریڈ 1 تا 8 کو ماھانہ 20000 ٬ گریڈ 9 تا 15 کو ماھانہ 25000 ٬ گریڈ 16 کو ماھانہ 30000 ٬ گریڈ 17 کو ماھانہ 35000 ٬ گریڈ 18 کو ماھانہ ٬40000 گریڈ 19 کو ماھانہ 45000 ٬ گریڈ 20 کو ماھانہ 50000 ٬ گریڈ 21 کو ماھانہ 55000 اور گریڈ 22 کو ماھانہ 60000 بطور یوٹیلٹی الائونس جلد دیا جائے و دیگر الائونس کی منظوری
{8} سن کوٹہ333 فیصد منظور کیا جائے ؛ بھرتیوں سے پھلے فوتی ملازمین کے اولاد کو نوکری دی جائے اور کانٹریکٹ پر کام کرنے والے ملک بھر کے تمام ملازمین کو ریگیولر کیا جائے-
[الف] فوتی ملازمین کی اولاد کو 400 دن میں نوکری کا آرڈر جاری کرنے کا ضلعی ڈپٹی کمشنر یا محکمہ کے ڈویزنل ہیڈ کو مجاز کیا جائے ۔
اس مسئلے کو بہی شامل کیا جائے۔
ایپکا حکومتی اعلئ قیادت و تمام واسطیدار افسران سے مطالبا کرتی ہے کہ سندھ سمال انڈسٹریز کارپوریشن کے 1100 چھوٹے ملازمین کو 16 ماھ تنخواہیں اور سندہ سیڈ س کارپوریشن 50 ملازمین کی 6 ماہ کی تنخواہین ادی اور ریٹائرڈ ملازمین کو پینشن جلد ادا کی جائیں، اداروں کو غیر مستحکم کرپٹ افسر شاہی اور اقرباپروری کرنے والے سیاستدان کرتے ہیں تو سزائین ملازمین کو کیوں دی جارہی ہے اور کیا ان کی تنخواہ نا دینا انسانی حقوق کے خلاف ورزی نہیں تو کيا۔ سپریم کورٹ آف پاکستان اور سندث ہائی کورٹ اس معاملے کا نوٹس کیوں نہیں لے رہی ہے ۔کیا ملازمین خود کشیان کریں تب ہی ادارے ایکشن لیں گے
No comments:
Post a Comment